شاہد بڈگامی کی زندگی اور ادبی کارناموں پر گفت و شنید ہوئی
سرینگر/ندائے کشمیر/جمیل انصاری/
Meet The Eminenent Write(میٖٹ دِی ایمی ننٹ)سیریز کے تحت آج کانفرنس روم ٹیگور ہال سرینگر میں مایہ ناز ادیب ،شاعر اور دانشور شاہد بڈگامی کے ساتھ ’’ملاقات‘‘ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت سرپرست ادبی مرکز کمراز ڈاکٹر رفیق مسعودی نے کی، جبکہ سابق نگرانِ اعلیٰ آل انڈیا ریڈیو سرینگرسید ہمایوں قیصربطورِ مہمان خصوصی اور ناصر مرزا مہمانِ ذی وقار کی حیثیت سے ایوان میں موجود رہے۔ انچارج آفیسر ڈویژنل آفس کشمیر مرزا فاروق انوار بطور میزبان ایوان صدارت میں تشریف فرما تھے۔تقریب کے آغاز میں معروف کشمیری فوک گلوکار عبدالغفار کانہامی نے شاہد بڈگامی کا نعتیہ کلام پیش کیا۔تقریب پرشہباز ہاکباری نے شاہد بڈگامی کی ادبی، تمدنی، مذہبی اور سماجی خدمات پر اپنا مقالہ پیش کیا جسے بے حد سراہا گیا۔ تقریب کے دوران شاہد بڈگامی نے اپنی شخصیت اور ادبی زندگی کے طویل سفر کے حوالے سے مفصل گفتگو کی اور حاضرین کے استفسارات کے جوابات مفصل طور پر تجربات کی روشنی میں دئے ۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ میں نے حُسینیات پر بہت کام کیا ہے ، جس سے مجھے ادبی حلقوں میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی ہے ۔شاہد بڈگامی نے اس پروگرام کو منعقد کرنے پر اکیڈیمی کے سیکریٹری شری بھرت سنگھ منہاس ، انچارج آفیسر ڈیویژنل آفس کشمیرکلچرل اکیڈیمی مرزا فاروق انواراور شعبہ کشمیری کے سٹاف کا شکریہ ادا کیا، جن کی کاوشوں سے اس طرح کی تقاریب کا انعقاد ہوتا آیا ہے۔ تقریب کی نظامت کے فرائض اسسٹنٹ ایڈیٹر شعبہ کشمیری ڈاکٹر گلزار احمد راتھرنے انجام دئے ، جبکہ شعبہ کشمیری کے ایڈیٹر جاوید اقبال خان نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔تقریب پر اور لوگوں کے علاوہ پروفیسر مجروح رشید،ایاض رسول نازکی، غلام حسن غمگین، غلام علی پمپوش، گلشن بدرنی، شمشاد کرالہ واری،ڈاکٹر ارشاد حسین، رشید کانسپوری،ایڈیٹر پہاڑی محمد ایوب میر، سلیم ساگر ، اقبال لون، عبدالرحمان لطیف،خطاط گلزار احمد،مقبول ساجد،شہنواز حسین میر،سید یونس مہدی ہمدانی، سید مہدی رضوی خاص طور پر شامل تھے۔
