96

نامور شاعر اور قلمکار غلام نبی ناظر کی چھٹی برسی

مراز ادبی سنگم کی طرف سے آن لائن تقریب کا انعقاد
پلوامہ/ //تنہا ایاز/ وادی کشمیر کے معروف شاعر، قلمکار، محقق اور ترجمہ کار غلام نبی ناظر کی چھٹی برسی پر مراز ادبی سنگم کی طرف سے آن لائن ادبی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔جس دوران شاعروں، ادیبوں اور قلمکاروں نے مرحوم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔تفصیلات کے مطابق غلام نبی ناظر المعروف ناظر کولگامی مراز ادبی سنگم کے بانی ممبر اور صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ناظر صاحب کی اب تک اردو اور کشمیری زبان میں 3 درجن سے ذیادہ کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں کاشر شاعری تہ بلاغت، بہتے شعلے، کاشری محاورہ، ہیجل اچھر، اچھر ژانگی، موج کشیر، چہکتی کرنیں، ریہہ تہ رود، سونی پوش وغیرہ شامل ہیں۔ ناظر کولگامی کا شمار کشمیری زبان کے ان چند قلکماروں میں ہوتا ہے جنہوں نے علم عروض پر مستند کتابیں لکھی ہیں۔ ناظر صاحب نے کشمیری زبان کے محاروے جمع کرکے ان کو معنی اور جملوں کے ساتھ تحریر کیا ہے۔ بچوں کیلئے بھی انہوں نے کئی کتابیں شائع کی ہیں۔مراز ادبی سنگم کی طرف سے ان کی یاد میں 6 دسمبر کو رات کے نو بجے زوم میٹ اور 7 دسمبر کو رات کے نو بجے گوگل میٹ پر تقریب کا انعقاد ہوا اجلاس میں جموں کشمیر کے علاوہ بیرونی ریاست مقیم کشمیری قلم کاروں اور ادیبوں نے شرکت کی۔ تقریب کی صدارت مراز ادبی سنگم کے صدر علی شیدا نے کی۔ تقریب میں ڈاکٹر شیدا حسین شیدا نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور پروفیسر نثار ندیم نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔ غازی آباد اتر پردیش میں مقیم اومکار ناتھ شبنم نے ناظر کولگامی کی زندگی کے مختلف پہلوؤں اور ادبی سرگرمیوں پر مفصل روشنی ڈالی۔ ناظر صاحب کے فرزند پروفیسر محمود نے مراز ادبی سنگم کا شکریہ ادا کیا اور ناظر صاحب کی غیر مطبوعہ تصنیفات پر روشنی ڈالی۔ مراز ادبی سنگم کے سابقہ صدر یوسف جہانگیر نے انہیں خراج عقیدت مپیش کرتے ہوئے کہا کہ ناظر صاحب ایک ہمہ جہت شخصیت تھے جنہیں کئی ادبی اصناف پر دسترس تھی اور وہ ہمیشہ نوآموز شاعروں کی حوصلہ افزائی کرکے انہیں سکھانے کی ہر ممکن کوشش کرتے تھے۔ علی شیدا نے اپنے صدارتی کلمات میں ان کی ادبی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ناظر کولگامی کی غزلوں میں مخلتف النوع، نئے موضوعات اور مضامین شامل ہیں۔ انہوں نے جدید طرز کی غزلیں بھی لکھی ہیں اور نظمیں بھی۔ تقریب میں نظامت کے فرائض مشروع نصیب آبادی نے انجام دئے۔ تقریب میں کئی نامور ادیبوں اور قلم کاروں نے شمولیت کی جن میں پروفیسر بشر بشیر، حمیدہ شاہ اختر، ناصر منور، ڈاکٹر ساحل عباس، ڈاکٹر سمیر محی الدین، پروفیسر لون امتیاز، راجہ مظفر، ڈاکٹر شبنم رفیق، شبیر حسین شبیر، مشتاق مضروب شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں