اب عید جو آنے والی ہے 40

اب عید جو آنے والی ہے

نظم
اب عید جو آنے والی ہے
ساگر نظیر

میں نے اس دل کے آنگن میں
خوشیوں کے پھول سجایں ہیں
تم اب کے برس آجاو گے
سنگ مجھ کو بھی لے جاو گے
میں سج سنور کر بیٹھی ہوں
رک رک کر سانسیں لیتی ہوں
چھُپ چھُپ کر اکثر روتی ہوں
میں کب راتوں کو سوتی ہوں
راہوں پر نظریں رکھتی ہوں
ہونٹوں پر دعایں رکھتی ہوں
یہ آس لگایے بیٹھی ہوں
گھر آو گے تم دیر سہی
ساگر نظیر —-ژُکر کنزر
رابطہ–9797016202

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں