70

بنگلہ دیش میں طالب علم کے قتل کے معاملے میں 20 افراد کو سزائے موت

ڈھاکہ/شنہوا) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی ایک عدالت نے بدھ کے روز ایک طالب علم کے سنسنی خیز قتل کے معاملے میں 20 افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔اسپیڈی ٹرائل ٹربیونل-1 کے جج ابو ظفر محمد نے بنگلہ دیش یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (بیوٹ) میں سال 2019 میں ابرار فہد کے سنسنی خیز قتل میں 20 مجرموں کو سزائے موت اور دیگر پانچ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے تمام ملزمان کو قتل کا مجرم قرار دیا۔ ساتھ ہی، تین مفرور ملزمان کو چھوڑ کر باقی تمام اس معاملے میں فیصلہ آنے تک سلاخوں کے پیچھے ہیں۔بیوٹ کے طالب علم ابرار فہد کو بے رحمی سے پیٹا گیا تھا۔ اس تشدد کی وجہ سے ابرار کی موت سال 2019 میں 07 اکتوبر کی صبح ہوئی تھی ۔ابرار فہد نے فیس بک پر حکومت کے خلاف ایک پوسٹ شیئر کی تھی۔ اس قتل کے بعد بنگلہ دیش کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ملزمان کوکڑی سزا‘‘ دلوانے کا وعدہ کیا تھا۔فہد کے والد برکت اللہ نے عدالت کے فیصلے کے بعد خوشی ظاہر کرتے ہوئے مجرمین کو جلد از جلد سزا دینے کی امید ظاہر کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں