48

وادی میں کچن گارڈننگ کا بڑھتا رجحان ایک مثبت سوچ

وادی کشمیر میں بہت سے لوگ اپنے گھروں کے صحن یا آنگن میں سبزی یا پھل کی کر رہے ہیں کاشت

سرینگر /24نومبر /وادی کشمیر میں بہت سے لوگ اپنے گھروں کے صحن یا آنگن کو ضائع کئے بغیر سبزی یا پھل کی کاشت کررہے ہیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ کئی نوجوان اور دیگر لوگ اپنے گھروں میں گملوں، پلاسٹک کے تھیلوں، پرانے ٹائر، بوتلوں، لکڑی اور پلاسٹک کے کریٹ میں سبزیاں اگاکر خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ گھریلو باغبانی ایک ایسا شوق ہے جو ڈپریشن کو کم کرتا ہے ، آنکھوں کو فرحت بخشتا ہے، خالص غذا کی فراہمی کا باعث بنتا ہے اور جیب پر بوجھ کو کم کرتا ہے۔ اس طرح گھر بیٹھے تازہ سبزی بھی مل جائے گی اور ایک بہترین مشغلہ بھی ہاتھ آجائے گا۔گھروں کے صحن یا آنگن میں زیادہ تر پھول کے پودے اْگائے جاتیہیں لیکن وادی میں اب لوگ گھروں کے صحن یا آنگن کو ضائع کرنے کے بجائے ان میں سے تازہ سبزی اگانے کی پہل کرتے ہیں۔ایسی ہی ایک پہل اننت ناگ کے رہنے والے تعلیم یافتہ نوجوان۔محمد شفیع کررہے ہیں۔ شفیع نے سی این آئی نمائندے امان ملک کو بتایا کہ کشمیر میں تعمیراتی کاموں اور زیادہ تر مکانات کی تعمیر سے دن بہ دن یہاں کاشت کاری کے لئے زمین کم اور مسدود ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ دن دور نہیں کہ جب یہاں کاشت کاری کے لئے زمین کا ایک ٹکڑا بننا محال ہوگا اسی تناظرمیں انہوں نے یہ پہل شروع کی جس میں گھروں کے صحن کے اندر سبزی یا دوسرے پھلوں کے درختوں کو اْگایا جاسکے۔دوسرا پہلو یہ ہے کہ بازاروں میں کھانے پینے کی چیزوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث لوگ اپنے گھروں میں ہی سبزیاں اور پھلوں کی کاشت کرسکتے ہیں۔ شفیع اپنے گھر کے صحن میں ایک انچ زمین کو ضائع نہیں ہونے دے رہا ہے۔ شفیع گھر کے آنگن میں گملوں،پلاسٹک کے تھیلوں،پرانے ٹائر، بوتلوں، لکڑی اور پلاسٹک کے کریٹ میں سبزیاں اگارہے ہیں۔ محمد شفیع ان ڈبوں میں بند گوبھی،ٹماٹر ،بینگن،کدو، پالک،کھیرا،ساگ ،شملہ مرچ،مولی،مکئی وغیرہ کے ساتھ ساتھ مشروم کی بھی کاشت کررہے ہیں۔شفی کا کہناتھا کہ لوگ سبزیاں اپنے گھر وں کی چھت ، فلیٹ کی گیلری میں بھی اْگا سکتے ہیں۔ شفیع اپنے گھر کی سلیب یعنی چھت پر بھی سبزی اگارہے ہیں۔حیران کن بات یہ ہے کہ شفیع نے سیمنٹ کی چھت پر ہی پھل کے درخت بھی اگائے ہیں جن میں خاص کر ناشپاتی اور اخروٹ کے درخت ہیں۔شفی سیمنٹ کی سلیب پر نو انچ کی مٹی ڈال کر اس میں کئی اقسام کی سبزیاں اگارہے ہیں اور پھل کے درخت بھی اگا کر خوب پھلوں کا مزہ لے رہے ہیں۔اس طرح کی باغبانی کیلئے سرکار اور متعلقہ محکمہ نوجوانوں کے لئے روزگار کے وسائل فراہم کرنے کے لئے مختلف اسکیمیں بھی متعارف کرتے ہیں۔جس کا فائد ہر کوئی فرد اٹھا سکتا ہے۔ شفیع وادی کے بے روزگار اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو صلاح دیتے ہیں کہ وہ اس طرح کے یونٹس قائم کرکے اپنا روزگار خود حاصل کرسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں