58

پونچھ میں گھماسان کی جھڑپ، افسر سمیت 5فوجی اہلکار از جان، کئی زخمی

علاقے میں چار سے پانچ جنگجوئوںکا گروپ محصور ، آپریشن جاری ، خصوصی کمانڈوز طلب

سرینگر/ 11 اکتوبر /لائن آف کنٹرول پر پونچھ کے سرنکوٹ علاقے میں داری کی گلی علاقے میں فوج اور مسلح جنگجوئوں کے مابین دوبدو جھڑپ میں جونیئر کمشنڈ آفیسر سمیت پانچ فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ۔ مسلح جھرپ کے بعد لائن آف کنٹرول کے متصل گھنے جنگلات میں ممکنہ طور موجود مزید جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی آپریشن کو مزید وسعت دیتے ہوئے فورسز کی مزید کمک طلب کی اور آپریشن میں خصوصی تربیت یافتہ فوجی اہلکار کے ساتھ ساتھ ہوئی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہے۔دفاعی ذرائع نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں چار سے پانچ جنگجو چھپے بیٹھے ہیں جن کے خلاف آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ سی این آئی نمائندے نے دفاعی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ سوموار کی صبح لائن آف کنٹرول پر پونچھ کے سرنکوٹ علاقے میں دار ا کی گلی میں جنگجوئوں کے ایک گروپ کی نقل و حرکت دیکھنے کے بعد فوج اور ایس او جی نے جنگلات کو محاصرے میں لیا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق جب فوج نے آس پاس کے علاقہ کو گھیرے میں لے کرجنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تو جواب میں انہوں نے فوج پر اندھادھند گولیاں چلائیں۔فورسز نے فوری طور جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح طرفین کے مابین باضابطہ جھڑپ شروع ہوئی۔اسی دوران فورسز کی اضافی کمک طلب کرکے مزید علاقوں کو گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی جاری رکھی گئی۔دفاعی ذرائع کے مطابق علاقے میں گولیوں اور زوردار دھماکوں کی گھن گرج سے نزدیکی بستیوں کے لوگ سہم کر رہ گئے۔ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں اور پولیس فورسز کے درمیان وقفے وقفے سے گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جبکہ پولیس و فورسز نے وسیع علاقے کو محاصرے میں لیکر بڑے پیمانے پر تلاشی کاروائیاں شروع کی ہیں۔ دفاعی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ابتدائی گولی باری فوجی آفیسر سمیت پانچ فوجی اہلکار شدید طور پر زخمی ہو گئے ۔ دفاعی ذڑائع کے مطابق گولیوں کے تبادلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے فوجی افیسراور اس کے چار ساتھیوں کو زخمی حالات میں فوجی اسپتال علاج و معالجہ کیلئے منتقل کر دیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔ذرائع کے مطابق بعد میں گولیوں کا تبادلہ تھم جانے کے ساتھ ہی پورے علاقے کو نرغے میں لیا گیا ہے اور تلاشی کارورائی بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں چار سے پانچ جنگجوئوںپر مشتمل ایک گروپ چھپا بیٹھا ہے ۔ جن کو ڈھونڈنکالنے کیلئے آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میںسیکورٹی فورسز کی مزید کمک روانہ کی گئی یے اورپورے علاقے کو سیل کرکے جنگجوئوںکے فرر ہونے کے تما م راستے سیل کر دئے گئے ہیں ۔ جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سوموار کی صبح علاقے میں مسلح جنگجوئوںکے ایک گروپ کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد تلاشی آپریشن عمل میںلایا گیا جس دوران علاقے میںجھڑپ شروع ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے ساتھ ہی علاقے میں مسلح جھڑپ شروع ہوئی اور طرفین کے مابین گولی باری میں فوجی آفیسر سمیت پانچ فوجی اہلکار شدید طور پر زخمی ہو گئے جن کو اگرچہ فوری طور پر علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہو گئے ۔ انہوںنے بتایا کے علاقے میںتلاشی آپریشن جاری ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں