62

آن لائن دھوکہ بازوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت

ہیکرس نامور شخصیات کے سوشل میڈیا اکاونٹ ہیک کرکے لوگوں کو ٹھگتے ہیں

سرینگر/15ستمبر/آن لائن لوگوں کو ٹھگنے والے معاملات آئے روز سامنے آرہے ہیں جبکہ ہیکرس اہم شخصیات کے سوشل میڈیا اکاونٹ ہیک کرکے ان کے دوستوں اور احباب سے ان کے نام پر رقم ہڑپ کرلیتے ہیں۔ دوسری جانب آن لائن جاب، شاپنگ، نوکری دینے کی لالچ اور رقم کو دوگنا کرنے کی لالچ دیکر سادہ لوح عوام کو لاکھوں روپے چونا لگایا جارہا ہے تاہم ابھی تک سائبر کرائم اس طرح کے آن لائن فراڈ سے لوگوں کو بچانے میں کامیاب نہیں ہورہی ہے اور ناہی کسی خاص کیس میں کسی کو رقم واپس دلائی گئی گنے چنے کیسوں کو چھوڑ کر ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہر کسی انسانی تخلیق میں جہاں خوبیاں ہیںلیکن اگر اس کاصحیح استعمال نہ کیا گیا تو یہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔ اسی طرح انٹرنیٹ بھی ایک طرف لوگوں کیلئے فائدہ مند ہورہا ہے دوسری طرف سادہ لوح عوام کیلئے درد سر بن رہا ہے ۔ آن لائن دھوکہ دہی اور فراڈ کے معاملات اب آئے روز سامنے آرہے ہیں ۔ آن لائن لوگوں سے پیسے اینٹھنے والے افراد لوگوں کو مختلف بہانوںسے لالچ دیکر انہیں بے وقوف بنارہے ہیں اور مختلف طریقوں سے ان سے پیسے لے رہے ہیں ۔ متاثرین اگرچہ سائبر پولیس میں شکایت درج کرلیتے ہیں تاہم بہت ہی کم معاملات ایسے ہیں جن میں سائبر پولیس ایسے جعلسازوں کے اکاونٹس سے پیسے واپس لینے میں کامیاب ہوئی ہے ۔ اکثر معاملات میں انہیں کامیاب نہیںملتی ۔ آن لائن شاپنگ، آن لائن نوکری اور آن لائن کاروبار کا لالچ دیکر شاطر افراد سادہ لوح لوگوں سے پیسے اینٹھ رہے ہیں ۔ جبکہ اکثر لاٹری جیتنے یا اکاونٹ میں کسی جانکاری سے متعلق صارفین کے اکاونٹ کی تفصیلات حاصل کرلیتے ہیں اور جب انہیں اوٹی پی آتا ہے تو اس اوٹی پی بتانے کے بعد صارف کے اکاونٹ سے پیسے اینٹھ لئے جاتے ہیں۔ اب فیس بک ، ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا کے اکاونٹوں کو ہیک کیا جاتا ہے اور ہیکر خاص افراد کے اکاونٹ ہیک کرلیتے ہیں جن کا سماج میں اچا رتبہ اور نام ہو ۔ان اکاونٹوں کے ذریعے ان کے دوستوں اور قریبی افراد کو مالی مدد کیلئے پیغامات بھیجے جاتے ہیں اور اکثر لوگ ان ہیکرس کے جال میں پھنس جاتے ہیں اور ان کے دئے ہوئے اکاونٹوں پر رقم جمع کرلیتے ہیں ۔ اس لئے لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس طرح کے ہیکروں کی جانب سے بھیجے گئے پیغام کی جانچ کریں ۔ یا اس معاملے میں اکاونٹ ہولڈر کے ساتھ رابطہ کرکے بات کریں ۔ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو چاہئے کہ وہ آن لائن دھوکہ دہی دینے والے افراد سے بچیں ۔ آن لائن فراڈ سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ کسی بھی جعلی آفر یا لالچ میں نہ آئیں یہاںکوئی کسی کو پیسے دوگنا نہیں کرسکتا ہے ۔ نہ کسی کو بینک اکاونٹ کے بارے میں آگاہی دیں نہ کوئی کوڈ شیر کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکار کو بھی چاہئے کہ وہ ان آن لائن فراڈ کرنے والوں کی نکیل کسنے کیلئے لائحہ عمل مرتب کریںتاکہ سادہ لوح افراد کو کوئی لوٹنے نہ پانے اور اگر کہیںپر اس طرح کی واردات انجام ہوتی ہے تو ایسا میکنزم تیار کیا جائے کہ چار سو بیس چوبیس گھنٹوں کے اندر ہی گرفت میں آئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں