حد بندی کمیشن نے اپنی پوزیشن کو پہلے ہی مشتبہ اور متنازعہ بناکر راہ میں مشکلات پیدا کی 88

امشی پورہ شوپیان جھڑپ/جاں بحق کے گئے نوجوانوں کی نعشیں ورثاں کو دی جائیں :پروفیسر سوز

سرینگر؍26،ستمبر ؍سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گور نر منوج سنہا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذاتی مداخلت کرکے امشی پورہ شوپیان جھڑپ میں جاں بحق کئے گئے نوجوانوں کی نعشیں ورثاں کو دی جائیں تاکہ اُنکی مذہبی رسومات کے مطابق مقامی مقامات پر دفنایا جائے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے اپنے ایک بیان میں کہا ’میں نے آل لفٹننٹ گورنر شری منوج سنہا کو ایک خط کے ذریعے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ راجوری (جموں) کے اُن تین مزدوروں کو شوپیان میں زمین سے نکال کر لواحقین کے حوالے کر دیں جن کو آرمی نے 18 اگست 2020ئ؁ کو عمشی پورہ ، شوپیاں کے مقام پر گولیوں سے مار دیا تھا۔‘ان کا کہناتھا ’اب جبکہ آرمی نے خود کہا کہ اتبدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ افسپاء قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان تین لوگوں کو قتل کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں آرمی اور پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہے‘۔پروفیسر سوز نے کہا ’اس دوران میں لفٹننٹ گورنر سے پر زور مطالبہ کرتا ہوں کہ ان تین مزدوروں کو شوپیاں میں زمین سے نکال کر لواحقین کے حوالے کر دیں تاکہ مذہبی رسومات کے تحت ان کی تجہیز و تکفین عمل میں آ سکے۔‘انہوں نے کہا ’اس سلسلے میں میرا دوسرا مطالبہ یہ ہو گا کہ ان غریب خاندانوں کو معقول معاوضہ بھی دیا جائے کیونکہ بے گناہ ہو کر ان مزدوروں کو لاپرواہی میں قتل کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں