56

دیہی علاقوں میں جنگلی جانوروں نے لوگوں کا جینا دو بھر کر دیا

شہر سرینگر میں آوارہ کتوںنے شہریوں کا چلنا پھرنا ناممکن بنا دیا
سرینگر/19جنوری /جنوبی کشمیر کے کئی علاقوںمیں جنگلی جانوروں نے رواںگزشتہ دو ماہ کے دوران ایک درجن سے زیادہ افراد کی چیر پھاڑ کی اور ڈیڑھ درجن کے قریب بھیڑ بکریوںکو نوالہ بنایا جس کی وجہ سے لوگوںمیں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وائلڈ لائف محکمہ کے ایک آفیسر کے مطابق افراد قوت کی کمی اور درکار سامان کی عدم دستیابی کے باعث فوری طور پر جنگلی جانوروں کو قابو نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ ادھر دیہات میں جنگلی جانوروںنے خوف و دہشت پھیلا دیا ہے جبکہ قصبوںمیں آوارہ کتوں نے لوگوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کے اطراف واکناف کے دیہی علاقوںمیں جنگلی جانوروں نے خوف و دہشت کا ماحول پھیلا دیا ہے گزشتہ دو ماہ کے دوران جنوبی کشمیر کے کئی پہاڑی علاقوںمیں جنگلی جانوروںنے ایک درجن کے قریب افراد کی چیر پھاڑ کی جن میں کئی ایک کی موت بھی واقع ہوئی جبکہ ڈیڑھ درجن کے قریب بھیڑ بکریوں کو جنگلی جانوروںنے اپنا نوالہ بنا دیا ہے ۔ محکمہ کے ایک آفیسر کے مطابق وائلڈ لائف محکمہ میں افرادی قوت کی کمی اور درکار سامان کی عدم دستیابی کے باعث جنگلی جانوروں کو فوری طور پر قابو نہیں کیا جا سکتا ہے اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ محکمہ کی جانب سے جو احتیاط لوگوں کو برتنے کیلئے کہا جا رہا ہے اس پر من و عن عمل کی جائے۔ ادھر دیہی علاقوںمیں جہاں جنگلی جانوروںنے خوف و دہشت کا ماحول پھیلا دیا ہے وہی قصبوںمیں آوارہ کتوںنے لوگوںکا جینا دوبھر کر دیا ہے ۔ شہر خاص میں جھنڈوں کے حساب سے آوارہ کتے دن بھر سڑکوں پر گھوم رہے ہیں جبکہ سورج غروب ہونے کے بعد بزرگ مسجدوںمیں مغرب اور عشاء کی نماز ادا کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں۔ آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں لوگوںنے فکر وتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ کے احکامات پر انہیں کوئی اعتراض نہیں تاہم بلدیاتی اداروں کو چاہئے کہ وہ قصبوںمیں رہنے والے لوگوں اس مصیبت سے نجات دلانے کے سلسلے میں کارگر اقدامات اٹھائیں۔ عوامی حلقوںکے مطابق آوارہ کتوں کے باعث چھوٹے بچوں کا اسکول جانا ناممکن ہو کر رہ گیا ہے جبکہ بزرگ خاص کر خواتین اپنے گھروں سے باہر آنے میں خوف محسوس کر رہی ہیں ۔ شہر سرینگر خاص کر شہر خاص کو آوارہ کتوں نے زیادہ اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ہر فورسز کیمپ کے باہر دو درجن کے قریب آوارہ کتے اپنا ڈیرہ جماتے ہیں اور اس دوران عام شہریوں کے گزرنے کے وقت ان پر حملے کر رہے ہیں۔شہام پورہ نوہٹہ ،سیدہ پورہ ، بہاو الدین صاحب ، مخدوم صاحب ، کاکہ محلہ ، رعناواری علاقوں کے لوگوں نے بلدیاتی ادارے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کتوں کی تعداد انسانوں کی تعداد سے بھی تجاوز کرتی جار ہی؎ ہے اور آئے روز کتے راہگیروں پر حملہ آور ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق بلدیاتی ادارے کی جانب سے کتوں کو نسبندی کرانے کے سلسلے میں جو مہم شروع کی گئی تھی وہ بھی ٹھنڈے بستے میں ڈال دی گئی ہے جس کی وجہ سے کتوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور شہر خاص کے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن کر رہ گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں