حیدر پورہ سرینگر جھڑپ کے متعلق سیاسی لیڈران کے بیان سے دکھ ہوا / دلباغ سنگھ 72

حیدر پورہ سرینگر جھڑپ کے متعلق سیاسی لیڈران کے بیان سے دکھ ہوا / دلباغ سنگھ

سرینگر/31دسمبر/حیدر پورہ سرینگر جھڑپ شفاف تھی کی بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جھڑپ سے متعلق سیاسی لیڈران کے بیانات سے کافی دکھ ہوا ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ سال 2021 میں جموں و کشمیر میں 100 کامیاب آپریشنوں میں 44اعلیٰ جنگجوئوں سمیت 182 عسکریت پسند مارے گئے۔سی این آئی کے مطابق جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ حیدر پورہ سرینگر کی مسلح تصادم آرائی شفاف تھی اور فورسز کو دی گئی کلین چٹ پر سوال اٹھانے والے سیاسی لیڈران کو چاہئے کہ وہ تحقیقاتی پینل کو ثبوت پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ حیدر پورہ انکاونٹر کی تحقیقات منصفانہ ہیں ۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ حیدر پورہ آپریشن شفاف تھا اور اگر جھڑپ سے متعلق اگر سیاسی لیڈران جو تحقیقاتی رپورٹ پر سوال اٹھا رہے ہیں کے پاس ثبوت ہیں تو وہ تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش کریں۔انہوں نے کہا کہ جھڑپ کے تحقیقات سے متعلق سیاسی لیڈران کے بیانات سے کافی دکھ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنماوں کے تبصرے غیر قانونی ہیں اور قانون اس معاملے میں اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہا کہ سال 2021 میں جموں و کشمیر میں 100 کامیاب جنگجو مخالف آپریشنوں میں اعلیٰ کمانڈروں سمیت کل 182 عسکریت پسند مارے گئے۔دلباغ سنگھ نے مزید کہا کہ اس سال جموں کشمیر میں 134 نوجوان عسکریت پسندی کی صفوں میں شامل ہوئے، جن میں سے 72 ہلاک اور 22 گرفتار ہوئے جبکہ دراندازی میں کمی آئی، صرف 34 عسکریت پسند دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ پانتھا چوک میں ایک پولیس بس پر حملے میں ملوث جیشِ محمد کے نو عسکریت پسندوں کو گزشتہ 24 گھنٹوں میں مارا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں