آنگن وارڈی ورکرس اور ہیپلرس کو کام سے فارغ کرنے کا معاملہ 58

عدالت کے حکم پر 22برس تک عمل نہ کرنے پر عدالت عالیہ برہم

محکمہ تعلیم کے کمشنر سیکریٹی کو اگلے سماعت پر ذاتی طور پر حاضر رہنے کا حکم

سرینگر/19نومبر// 22سال پُرانے کیس کی شنوائی کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے سرکار کو کھری کھری سناتے ہوئے محکمہ تعلیم کے کمشنر سیکریٹری اصغر سامون کو ذاتی طور پر عدالت میںحاضر رہنے کا حکم دیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے اپنے 22 سال پرانے حکم پر عمل درآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ محکمہ تعلیم کے کمشنر سیکرٹری اصغر سامون کو ذاتی طور پر عدالت میں آنے کو کہا گیا ہے۔چیف جسٹس پنکج متل اور جسٹس موہن لال کی ڈویڑن بنچ نے انیتا کماری کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔عدالت نے 22سال پہلے یعنی 1999میں 9افراد کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو اساتذہ کے پوسٹ پر تعینات کیا جائے تاہم بائیس برس تک اس حکمنامے پر عمل درآمد نہیںہوا بنچ نے اپیل کنندہ سے 22 سال کے لیے معاوضہ ادا کرنے کو بھی کہا ہے۔ اس معاملے کی دوبارہ سماعت 17 دسمبر کو ہوگی۔ اصغر سامون کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔ تاہم، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکم پر عمل درآمد میں کچھ مخمصے ہیں۔ اس کے لیے دو ہفتے کا وقت مانگا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں