پرائیویٹ اسکولوں کے منتظمین کی زیرتعلیم طلبہ کے والدین کیساتھ دھوکہ دہی 58

پرائیویٹ اسکولوں کے منتظمین کی زیرتعلیم طلبہ کے والدین کیساتھ دھوکہ دہی

حکمنامہ دکھاکرسالانہ فیس وصولنے کاانکشاف

فی فکزیشن کمیٹی کے احکامات پرا سکول کھلنے کے بعد نافذالعمل ہونگے : مظفر حسین عطار

سرینگر :۱۳،نومبر:  : فی فکزیشن کمیٹی  یہ فیس وصولنے سے باز رہنے کاحکمنامہ جاری کیا ہے اورحکمنامے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کافیصلہ لیا ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق اس حوالے سے کمیٹی کے چیرپرسن ریٹائرڈجسٹس مظفر حسین عطار نے سنیچرکو ایک حکمنامہ زیر نمبر 71 جاری کیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کمیٹی کو پیرنٹس ایسو س ایشن آف پرائیویٹ اسکولز کشمیر کی جانب سے ایک درخواست موصول ہوئی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرائیویٹ اسکولوں کے منتظمین فی فکزیشن کمیٹی کے احکامات کا غلط استعمال کرکے دھوکہ دہی سے والدین سے بچوںبچیوں کاسالانہ فیس وصول کر رہے ہیں۔ والدین کو فی فکزیشن کمیٹی کے آرڈر دکھاکریہ کہاجاتاہے کہ اب ہمارے اسکول کیلئے کمیٹی نے انیول فیس مقرر کردیا ہے، اسلئے انہیں موجودہ سیشن اور سابقہ تعلیمی سیشن کا سالانہ فیس وصول کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ ریٹائرڈجسٹس مظفر حسین عطارنے حکمانے میں کہا ہے کہ کمیٹی قانونی اختیارات کے تحت سکولوں کا فیس مقرر کررہی ہے اوراس حوالے سے ٹیوشن فیس کیساتھ ساتھ سالانہ فیس بھی مقرر کیا جاتاہے۔ انہو ںنے کہا ہے کہ چنانچہ اسکول کووڈ 19کی وباء کے باعث ابھی بھی بند ہیں اسلئے اسکول کھلنے تک اُنہیں سرکاری اورفی فکزیشن کمیٹی کے احکامات کے تحت ہی فیس وصول کرناہوگا۔انہو ںنے حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکیولر نمبر 1Edu of 2020بتاریخ 14مئی 2020کاحوالہ دیا ہے جس میں پرائیویٹ اسکولوں کوصرف ٹیوشن فیس لینے کی اجازت دی گئی ہے، البتہ سالانہ فیس کے متعلق واضح طور پر کہاگیا ہے کہ وہ صرف سکول کھلنے پر ہی ماہانہ طور پر یہ فیس وصول کرسکتے ہیں ۔ مظفر حسین عطار نے کہا ہے کہ فی فکزیشن کمیٹی نے 18مارچ 2021کو ایک ریزلیوشن منظور کیا جس میں مذکورہ سرکاری سرکیولر کی توثیق کی گئی ہے ۔ انہو ںنے واضح کیا ہے کہ مذکورہ سرکیولر آڈر ابھی بھی لاگو ہے اور تب تک لاگو رہے گا جب تک سکول دوبارہ کھلیں گے ۔ اسلئے سکول حکام پر لازم ہے کہ وہ اس سرکاری حکمنامے پر عمل کریں جس کو ایف ایف آر سے نے بھی توثیق کی ہے ۔ ریٹائرڈجسٹس مظفر حسین عطارنے کہا ہے کہ فی فکزیشن کمیٹی ٹیوشن فیس کے ساتھ ساتھ انیول فیس بھی مقرر کر رہی ہے ۔لیکن اس کایہ مقصد نہیں ہے کہ سکول حکام کو انیول فیس وصول کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ وضاحت اسلے ضروری بن گئی ہے کیونکہ کمیٹی کو شکایات موصول ہورہی ہیں کہ کچھ والدین کوفی فکزیشن کمیٹی کا آڈر دکھا کر سالانہ فیس ادارکرنے کے لئے مجبور کیا جاتاہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ سکول کھلنے کے بعد ہی پرائیویٹ اسکول حکام کمیٹی کی جانب سے مقرر کردہ سالانہ فیس وصول کرنے کے مجاز ہونگے۔ جسٹس مظفر حسین عطار نے اس صورتحال کے پیش نظر تمام سکول حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ انیول چارج سرکاری سرکیولر نمبر1Edu of 2020 بتاریخ 14مئی 2020کے مطابق ہی فیس وصول کرسکتے ہیںجس کا مطلب یہ ہے کہ سکول کھلنے کے بعد وہ ماہانہ بنیادوں پر ہی یہ فیس وصول کرسکتے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں