پاکستان اور دیگر ایجنسیاں نوجوانوںکو گمراہ کرکے ملی ٹنسی کی جانب دھکیل دینے میں مصروف 57

پولیس چیف کی سربراہی میں جموںوکشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر اعلیٰ سطحی میٹنگ

انٹیلی جنس اور سیکورٹی ونگ کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے / دلباغ سنگھ

سرینگر//پولیس چیف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران جموںوکشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ میٹنگ کے دوران پولیس سربراہ آفیسران پر زور دیا کہ وہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر انٹیلی جنس اور سیکورٹی ونگ کو مضبوط کریں۔ انہوںنے کہاکہ دراندازی اور سرحدوں پر ڈرونز کی نقل وحرکت کے پیش نظر سیکورٹی کی مستعدی ناگزیر ہے۔ یو پی آئی کے مطابق جموں میں پولیس چیف دلباغ سنگھ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ایس ایس پی پیز اورڈی آئی جی ایز نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران پولیس چیف نے سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان آپسی تال میل کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے اقدام سے سیکورٹی ایجنسیوں کو حال کے ایام میں بڑی کامیابی ملی ہیں۔ پولیس سربراہ نے آفیسران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کوناکام بنانے کی خاطر انٹیلی جنس اور سیکورٹی ونگ کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ سرحدوں پر دراندازی کے واقعات اور ڈرونز کی نقل وحرکت کے پیش نظر سیکورٹی گرڈ کو مضبوط کرنا اب ناگزیربن گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سرحدوں کے ساتھ ساتھ قومی شاہرائوں پر بھی سیکورٹی بڑھانے اور وہاں پر نگرانی کا عمل مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموں سرینگر شاہراہ پر قائم ٹنلوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی کی اضافی تعیناتی عمل میں لائی جانی چاہئے۔ انہوںنے آفیسران پر زور دیا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر تیاریوں کا جائزہ لیں تا کہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو پوری طرح سے ناکام بنایا جاسکے۔ انہوںنے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان تال میل کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ انہوںنے کہاکہ ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانے چاہئے جو ملک دشمن کارروائیوں میں ملوث ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر پولیس مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر اپنے فرائض چوبیس گھنٹے انجام دے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کے قیام کی خاطر جموںوکشمیر پولیس نے قربانیاں دی ہیں ۔ پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ جو کوئی بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے میں ملوث قرار پائے گا اُس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے۔ نئی ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ مقامی لوگوں سے قریبی تال میل بنانا ناگزیر بن گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں موجود ملی ٹینٹ تنظیمیں جموںوکشمیر کے حالات کو درہم برہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سرحدوں پر سیز فائر کے باوجود بھی دراندازی کی کوششیں جاری ہیں جنہیں بی ایس ایف جوان ناکام بنا رہے ہیں۔ کرپشن کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ ایسے اہلکاروں کی نشاندہی کی جانی چاہئے جو کرپشن میں ملوث ہونگے ۔ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف بھی پولیس سربراہ نے سخت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت دی ۔ انہوںنے کہاکہ منشیات فروش سماج کیلئے ناسور بن گئے ہیں لہذا ُن کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ سماج کو بُرائیوں سے نجات دلائی جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں