جموں کشمیر کے سرکاری اسکولوں میں بچوں کی گھٹتی تعداد تشویشناک، محکمہ تعلیم سے کاروائی کا مطالبہ 0

جموں کشمیر کے سرکاری اسکولوں میں بچوں کی گھٹتی تعداد تشویشناک، محکمہ تعلیم سے کاروائی کا مطالبہ

سرکاری اسکولوں میں تعینات اساتذہ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کر پہل کریں/ نیاز چوہان

ندائے کشمیر/ماجد چوہدری

پونچھ// مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کے لوگوں نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کی گھٹتی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوۓ حال ہی میں شائع ایک رپورٹ کا حوالہ دیا ہے جس میں سترہ سو سے زائد اسکولوں میں پچاس سے بھی کم طلباء ہونے کی بات ظاہر ہوئی ہے۔
ضلع پونچھ کے سماجی کارکنان جن میں حاجی نیاز چوہان و شاہ محمد بخاری نے تعلیمی معیار پر اپنا رد عمل پیش کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ ایک طرف جہاں سرکاری اسکولوں میں بچوں کو بہتر تعلیم حاصل کروانے کے لئے حکومت کافی منصوبے بناکر مختلف اسکیموں کے تحت لاکھوں کے اخراجات کر رہی ہے تاہم اسکے باوجود سرکاری اسکولوں میں دن بدن بچوں کی تعداد کم کیوں ہورہی ہے جس پر ضلع پونچھ کی عوام نے محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداران پر اپنی شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اگر سرکاری اسکولوں میں بچوں کو بہتر تعلیم حاصل کروانے کے بلند دعوے کئے جارہے ہیں تو پھر ان بچوں کو تعلیم حاصل کروانے والے ان سرکاری اساتذہ کے اپنے بچے نجی اداروں میں تعلیم کیوں حاصل کررہے ہیں.کیا انہیں خود کی قابلیت پر اعتماد نہیں ہے یا پھر انہیں دوسروں کے بچوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے .
انہوں نے ایل جی منوج سنہا سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ سرکاری اسکولوں میں تعینات اساتذہ کے لیے ایک سرکولر جاری کریں کہ وہ اپنے بچوں کو بھی سرکاری اسکولوں میں داخل کر ایک پہل کریں تاکہ باقی لوگ بھی انہیں دیکھ کر اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کریں کیوں کہ جب سرکاری اسکولوں میں تعینات اساتذہ اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں داخل کرتے ہیں تو عام لوگوں کا اعتماد سرکاری اسکولوں و ان میں تعینات اساتذہ سے اٹھ جاتا ہے اور انکا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں