معذوری کی اسناد کی جانچ پڑتال شد و مد سے جاری، 1240 فرضی اسناد رد ۔ 132

معذوری کی اسناد کی جانچ پڑتال شد و مد سے جاری، 1240 فرضی اسناد رد ۔

میڈیکل بورڈ سے تصدیق شدہ اسناد قابلِ قبول، فرضی اسناد سازوں و دلالوں سے بچیں / محمد تاج

پونچھ// ندائے کشمیر/ماجد چوہدری
مرکزی زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کے چیف میڈیکل آفیسر پونچھ میں معذور افراد کی اسناد کی جانچ پڑتال کے لیے میڈیکل بورڈ میں پینشن حاصل کررہے معذور افراد کی اسناد کی جانچ پڑتال شد و مد سے جاری ہے۔میڈیکل بورڈ کے دفتر میں معذور افراد کے رہنما و مشہور و معروف سماجی کارکن وقار چوہدری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے معذور افراد کی اسناد کی جانچ پڑتال جہاں معذور افراد کے لیے ایک سر درد بنی ہوئی ہے تو وہیں بورڈ میں تعینات ڈاکٹر و ملازمین اپنی خدمات کو زبردست طریقے سے انجام دے رہے ہیں جس کے لیے وقار چوہدری نے بورڈ کے ڈاکٹروں و سی ایم او دفتر میں ایمانداری سے عوام کی بھلائی کے لیے شد و مد سے کام کررہی ٹیم کی سراہنا کی ۔انہوں نے کہا جہاں ایک جانب اس ویریفیکیشن کے حکم سے انہیں تکلیفیں جھیلنی پڑتی ہیں کیونکہ معذور افراد کے لیے سفر کرنا بھی تکلیف دہ ہی ہوتا ہے تو وہیں کئی لوگ جو معذور نہیں ہیں لیکن معذوری کی اسناد بنا کر پینشن لیے رہے تھے انکا پردہ فاش ہوگا اور صحیح معنوں میں معذور افراد کو فائدہ ہو پائے گا ۔اس ضمن میں ہم نے دفتر کے انچارج محمد تاج سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ 1240 فرضی اسناد جو غیر قانونی طریقے سے ہاتھ سے لکھ کر یا کمپیوٹر سے پرسنٹیج میں ہیرا پھیری کر کے بنائی گئی تھیں اور جب وہ انکے پاس ویریفیکیشن کے لیے آئیں تو معلوم ہوا کے یہ میڈیکل کے ریکارڈ ہی میں نہیں یا پھر ہیں تو میڈیکل کے ریکارڈ میں معذوری کی پرسنٹیج کچھ ہے اور اسناد پر کچھ جنہیں رد کیا گیا ۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دن رات انکی خدمت میں حاضر ہیں اور شد و مد سے کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد و دیگر عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فرضی اسناد سازوں و دلالوں سے بچیں اور سیدھا دفتر ہذا سے رجوع کریں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں