بنگلہ دیش: امیر جماعت اسلامی 15 ماہ بعد رہا 0

بنگلہ دیش: امیر جماعت اسلامی 15 ماہ بعد رہا

بنگلہ دیش نے ملک کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی پارٹی جماعت اسلامی کے سربراہ کو 15 مہینے بعد رہا کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق حزب اختلاف کے رہنما کی رہائی سے متعلق حکام نے منگل کو بتایا۔

انہیں حکومت مخالف مظاہروں میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد انسداد دہشت گردی کے افسران نے گرفتار کیا تھا۔

جنوری میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کی مسلسل چوتھی بار انتخابات میں کامیابی کے بعد سیاسی تناؤ میں کمی کے نتیجے میں جماعت اسلامی کے سربراہ شفیق الرحمٰن کو رہا کیا گیا ہے۔

پارٹی کے ترجمان مطیع الرحمٰن نے اے ایف پی کو بتایا کہ 65 سالہ رہنما کو مسلم اکثریتی ملک میں رمضان شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل پیر کو دارالحکومت ڈھاکا کے باہر موجود ہائی سکیورٹی جیل سے رہا کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ انہیں عدالت نے ضمانت دی۔

جرمنی میں گھر سے کام کا طریقہ رائج ہی رہے گا، نیا جائزہ

انہیں دسمبر 2022 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی حسینہ واجد کو ہٹانے کے لیے ملک گیر مظاہروں میں اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ شامل ہوگی، اس کے بعد ان کے خلاف درجنوں مقدمات درج کیے گئے تھے۔

جماعت اسلامی ملک کی تیسری سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اور وہ کئی دہائیوں تک مرکزی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی اہم اتحادی تھی، اس اتحاد نے 2001-2006 تک ملک پر حکومت کی تھی۔

حسینہ واجد کے اقتدار میں آنے کے بعد پارٹی پر 2012 میں انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی جب کہ پارٹی کی قیادت کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور رہنماؤں پر 1971 میں پاکستان سے علیحدگی کی تحریک کے دوران جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا گیا تھا، جماعت اسلامی نے ان مقدمات کو سیاسی قرار دیا۔

اس کے پانچ بڑے رہنماؤں کو 2013 اور 2016 کے درمیان جنگی جرائم کی عدالت نے مجرم قرار دیا جس کے بعد انہیں پھانسی دے دی گئی۔

جماعت اور بی این پی کے ہزاروں ارکان کو 7 جنوری کے انتخابات سے قبل گرفتار کیا گیا، اس اقدام نے ملک میں حسینہ کی حکمرانی کو مستحکم کیا، کم ٹرن آؤٹ اور بڑے پیمانے پر اپوزیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے انتخابات کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

حسینہ واجد کی جیت کے بعد تقریباً تمام بی این پی رہنمااور کارکن ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں