فاروق عبداللہ کا مشورہ اور(شود ہ کلہیر) 54

انسداد تجاوزت مہم سے ہڑتال ، پتھراو کلچرل کی واپسی کا امکان /غلام نبی آزاد

سرینگر08 فروری/ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے چیرمین غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز جموں وکشمیر انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ اگر گھروں اور چھوٹی دکانوں کو منہدم کیا گیا تو ہڑتال ، اور پتھراو کلچر واپس آنے کا امکان ہے۔ جموں وکشمیر کے سابق وزیرا علیٰ نے الزام لگایا کہ بے دخلی مہم کے نتیجے میں بد عنوانی شروع ہوئی ہے کیونکہ لوگ محکمہ مال کے اہلکاروں کو رشوت دے رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ان کے نام پر لوگوں میں شامل نہ ہوں جنہیں ریاستی اراضی پر قبضہ کیا ہے۔ آزاد نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور یل جی منوج سنہا کا غریب آبادی کو نقصان پہنچانے کی یقین دہانی کے لئے شکریہ ادا کیا اور مطالبہ کیا کہ کمزور طبگقہ کے لوگوں کو راحت فراہم کرنے کے لئے سرکاری حکم جاری کیا جائے۔ ڈی اے پی کے سربراہ نے آج کہاکہ حکومت نے کچھ اچھے کام کئے ہیں جیسے کشمیر میں ہڑتال اور پتھراو کلچرل کو ختم کرنا یہ ایک مثبت چیز ہے جو ہوا ہے لیکن اگر وہ گھروں اور چھوٹی دکانوں کو گرانا شروع کردیتے ہیں تو اس بات کا امکان ہے کہ ہڑتالیں اور پتھراو دوبارہ شروع ہو جائے گا اور حکومت خود اس کی ذمہ دار ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہئے جس سے منفیت پھیلے کیونکہ لاکھوں لوگوں کو نوٹس بھیجے گئے ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھر خالی کردیں اور اپنے کاروبار کو بند کردیں۔ آزاد نے کہاکہ پہلے لوگ ہڑتال اور پتھراو کے ذمہ دار تھے لیکن اب اگر دوبارہ ایاہوا تو حکومت براہ راست ذمہ داری ہوگی۔ حکومت کو منفی اپروچ کے بجائے مثبت اپروج کو بڑھانے کی اور دھیان دینا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ حکومت کو اس مہم کو روکنا چاہئے کیونکہ اس سے غریبوں کا بھی نقصان ہو رہا ہے۔ آزاد نے کہاہ میں بڑے زمینداروں ، تاجروں ، سیاستدانوں ، یا چوروں کے لئے نہیں بول رہا ہوں اگر اس مہم کو روک دیا جائے تو 98فیصد غریبوں کو فائدہ پہنچے گا ۔ میرا مقصد صرف یہ ہے کہ غریبوں کے گھر اور ان کے چھوٹے کاروبار برقرار رہیں تاکہ وہ پُر امن ماحول میں اپنی روٹی روٹی کما سکیں۔ ڈی اے پی رہنما نے کہاکہ حکومت کو امن کے مفاد میں فوری طورپر فیصلہ لینا چاہئے اور غریبوں کے خلاف مہم ختم کرنے کا حخم جاری کرنا چاہئے اس مہم نے بع عنوانی کو بھی جنم دیا ہے پٹواری اور تحصلیدار اور دیگر محکمہ مال کے اہلکار لوگوں سے رشوت لے رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ان کے نام تجاوزات میں درج نہ ہوں یہ محکمہ محصولات بد عنوانی کا اڈہ بن گیا ہے۔ آزاد نے کہا کہ یہ مہم امتیازی ہے اور بی جے پی سے وابستہ افراد کو چھوا نہیں جا رہا جس نے بھی غلط کیا ہے چاہئے وہ بی جے پی ، کانگریس ، این سی پی ڈی پی یا اپنی پارٹی سے ہو اس سے قانون کا سامنا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو ہراساں کرنا یا منتخب لوگوں کو ہی پریشان حکومت کے اصولوں اور قوانین کے خلاف ہوگا۔ اس سے یہ انتشار پیدا ہو گا کہ حالات نویں کی دہائی کی طرح جانے کا باعث بن سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں