108

’ملی ٹنٹ مقامی ہو یا غیر مقامی دونوں سیکیورٹی چیلنج‘ :آئی جی پی

سری نگر// انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زو ن ،وجے کمار نے کہا کہ ملی ٹنٹ مقامی ہو یا غیر مقامی دونوں ہی سیکیورٹی چیلنج ہیں ۔انہوں نے ترال سے حزب المجاہدین کا مکمل صفایا کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کشمیر میں29غیر مقامی ملی ٹنٹ سرگرم ہیں اور وہ بالائی علاقوں میں روپوش ہیں ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق ہمہامہ میں واقع سی آر پی ایف کے ریکروٹ ٹریننگ سینٹر میں مہلوک سی آر پی ایف اہلکار کی گلبازی تعزیتی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون ،وجے کمار نے دعویٰ کیا کہ جنوبی ضلع پلوامہ کے تحصیل ترال سے حزب المجاہدین کا مکمل صفایا کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ترال میں حزب سے وابستہ سبھی جنگجوئوں کو مختلف معرکہ آرائیوں کے دوران جاں بحق کردیا گیا ۔ان کا کہناتھا ’یہ پولیس وسیکیورٹی فورسز کیلئے بڑی کامیابی ہے ‘۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں ابھی بھی ملی ٹنٹوں کی تعداد زیادہ ہے،یہاں29 غیر مقامی ملی ٹنٹ سرگرم ہیں، یہ غیر مقامی ملی ٹنٹ مقامی ملی ٹنٹوں سے زیادہ تربیت یافتہ ہوتے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ غیر مقامی ملی ٹنٹ نچلی علاقوں کی بجائے بالائی علاقوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔انہوں نے اُن علاقوں کی نشاندہی بھی کی جہاں غیر مقامی ملی ٹنٹ موجود ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ کوکرناگ ،ترال اور کھریو کے بالائی علاقوں میں 29غیر مقامی ملی ٹنٹ موجود ہیں ۔وجے کمار نے کہا ’جوں ہی وہ نیچے آئیں گے اور ہمارے ذرائع اطلاع دیں گے ،وہ مارے جائیں گے ‘۔جب انہوں نے سے پوچھا گیا کہ مقامی ملی ٹنٹ یا غیر مقامی ملی ٹنٹ سیکیورٹی ایجنسیوں کیلئے چیلنج ہیں ،تو اس سوال کے جواب میں آئی جی نے کہا’دونوں ہی ہمارے لئے چیلنج ہیں ،تایم سیکیورٹی فورسز اُن سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت اور تجر بہ رکھتی ہیں‘۔ان کا کہناتھا ’مقامی ہو یا غیر مقامی ملی ٹنٹ ،دونوں ہی چیلنج ہیں ،غیر مقامی ملی ٹنٹ زیادہ تربیت یافتہ ہوتے ہیں ،سیکیورٹی فورسز خاص طور پر ایس او جی اہلکار بہترین تربیت یافتہ ہیں ،ہم گزشتہ25برسوں سے کام کررہے ہیں اور ملی ٹنٹوں کیساتھ نمٹنے کیلئے ہمارے پاس کافی تجربہ ہے ‘۔ان کا کہناتھا ’صرف صحیح اطلاع کی ضرورت ہوتی ہے ،جب ہمیں وہ ملتی ہے ،ہم اُن کو زیر کرتے ہیں ‘۔وجے کمار نے مزید بتایا کہ جنوبی کشمیر میں شمالی کشمیر کی نسبت زیادہ جنگجو سرگرم ہیں ،تاہم سیکیورٹی فورسز نے اب شمالی کشمیر میں ملی ٹنٹ مخالف آپریشنز شروع کئے ۔ان کا کہناتھا کہ جنوبی کشمیر میں اب بھی ملی ٹنٹ موجود ہیں ،ہماری ترجیح اُن سے نمٹنا ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انسپکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ شمالی کشمیر میں ملی ٹنٹوں کا سیکیورٹی فورسز پر غلبہ ہے ،کیونکہ مئی کے پہلے ہفتے میں ہمیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ،لیکن یہ صحیح نہیں ہے ،شمالی کشمیر میں ملی ٹنٹوں کی تعداد بہت کم ہے ،ہم ان کو عنقریب زیر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ترال سے حزب المجاہدین کا مکمل صفایا کیا جبکہ ہمارا مقصد پورے جنوبی کشمیر سے ملی ٹنسی کا مکمل خاتمہ ہے ۔انہوں نے کہا ’1989میں ترال بشمول سوپور اور شوپیان ملی ٹنٹوں کا مرکز رہا ہے ،ترال میں ہمیشہ ملی ٹنٹ موجود رہتے ہیں ،یہاں ایچ ایم کا کافی غلبہ تھا جو ہر ایک گروپ کو پناہ دیتے تھے ۔ایک اور سوال کے جواب میں آئی جی کشمیر نے کہا ’یہ پسند کرو اور اٹھائو کا معاملہ نہیں ہے ،ہمیں جب خفیہ اطلاع ملی ہے ،ہم ملی ٹنٹ مخالف آپریشن کرتے ہیں ،ہم ان کو زیر کرتے ہیں ،ہماری کوئی یہ ترجیح نہیں ہے کہ ہم صرف حزب المجاہدین کے ملی ٹنٹوں کو ہی زیر کریں ،ایسا نہیں ہے ‘۔ بجبہاڑہ میں فائرنگ کے واقعے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انسپکٹر جنرل آف پولیس نے کہا’حملہ آئوروں کی نشاندہی ہوگئی ہے ،ہمارے کچھ لوگوںجو عینی شاہدین بھی ہیں، نے زاہد نامی ملی ٹنٹ کی پہچان کرلی ہے جس نے بائیک پر آکر پستول سے اندھا دھندفائرنگ کی ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ ملی ٹنٹ کے نام سے واقعہ سے متعلق ایک ایف آئی آر درج کی ہے ،عنقریب اس کو زیر کیا جائیگا ۔یاد رہے کہ بجبہاڑہ حملے میں ایک سی پی ایف اہلکار اور ایک6سالہ معصوم جاں بحق ہواتھا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں