اقوام متحدہ نے بے گھر افراد کے لیے مدد کی اپیل کی 88

اقوام متحدہ عالمی غذائی عدم تحفظ کو ختم کرنے کیلئے فوری کارروائی کریں//انتونیو گوتریس

سرینگر /19مئی

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں بھوک کی سطح “نئی بلندی” پر ہے اور عالمی غذائی عدم تحفظ میں موجودہ اضافے سے لڑنے کے لئے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے یہ اپیل نیویارک میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی صدارت میں ‘ گلوبل فوڈ سیکیورٹی کال ٹو ایکشن کے دوران کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ خوفناک اعداد و شمار تصادم کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، کیونکہ وجہ اور اثر دونوں ہیں۔اگر ہم لوگوں کو کھانا نہیں کھلاتے ہیں، تو ہم تنازعات کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی ہنگامی صورتحال عالمی بھوک کا ایک اور محرک ہے، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ گزشتہ دہائی میں 1.7 بلین لوگ انتہائی موسم اور موسمیاتی آفات سے متاثر ہوئے ہیں۔

مالیاتی منڈیوں تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے، کچھ ترقی پذیر ریاستیں اب ڈیفالٹ کے دہانے پر ہیں۔ ان کے درمیان یوکرین اور روس جو دنیا کی تقریباً ایک تہائی گندم اور جو اور سورج مکھی کے تیل کا نصف پیدا کرتے ہیں نے بھی صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

یو این نیوز نے رپورٹ کیا کہ روس اور بیلاروس پوٹاش پیدا کرنے والے دنیا کے نمبر دو اور تین ممالک ہیں، جو کہ کھاد کا ایک اہم جزو ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے خبردار کیا کہ جنگ نے “دسیوں ملین لوگوں کو خوراک کی عدم تحفظ کی طرف لے جانے کا خطرہ ہے، جس کے بعد غذائی قلت، بڑے پیمانے پر بھوک اور قحط، ایک ایسے بحران میں ہے جو برسوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ ا
قوام متحدہ کے سربراہ نے زور دیا کہ “بھوک کی بلند شرح افراد، خاندانوں اور معاشروں پر تباہ کن اثرات مرتب کرتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں