سکمز سری نگر میں نرس کی تیماداروں کے ساتھ مبینہ زیادتی 61

سکمز سری نگر میں نرس کی تیماداروں کے ساتھ مبینہ زیادتی

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی
سری نگر،15فروری // شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) صورہ سری نگر میں زیر علاج ایک مریض کے تیمار دار جو خود بھی پیشے سے ایک ڈاکٹر ہیں، نے ایک نرس کے خلاف ایک وارڈ میں مبینہ طور پر ایک مریضہ کے تیماداروں کے ساتھ نا روا سلوک روا رکھنے اور ہنگامہ کھڑا کرنے پر شکایت درج کی ہے ۔میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سکمز کے نام شکایت میں شکایت گذار نے اس واقعے میں مکمل تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مذکورہ نرس کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے ۔دریں اثنا سکمز کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق جان نے یو این آئی کو بتایا کہ اس واقعے کا نوٹس لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کرنے کے لئے سہ رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے ۔شکایت گذار نے اپنی شکایت میں کہا ہے یہ بات قابل افسوس ہے کہ ایک نرس جس کی مریضوں اور تیمار داروں کی مدد اور ان کے ساتھ ہمدردی کرنا منصبی ذمہ داری ہے ، نے ایک وارڈ میں ڈاکٹروں کی موجودگی میں نازیبا زبان استعمال کی اور ہنگامہ کھڑا کیا’۔شکایت میں کہا گیا کہ یہ نرس سکمز کے سٹیٹ کینسر سینٹر کے ریڈیو آن کولوجی وارڈ میں تعینات ہے ۔انہوں نے کہا:‘وارڈ میں پیر اور منگل کی درمیانی شب جب تیماداروں نے ایک مریضہ جو سخت درد سے کرا رہی تھی، کو دوا دینے کے لئے مذکورہ نرس کی مدد طلب کی تو مدد کرنے کے بجائے وہ زور زور سے چلانے لگی اور اس نے نا زیبا زبان استعمال کی’۔شکایت میں کہا گیامذکورہ نرس نے ان ڈاکٹروں کا بھی خیال نہیں کیا جنہوں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی’۔شکایت گذار نے متعلقہ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ سے گذارش کی ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کے لئے افسروں کی ایک ٹیم تشکیل دیں۔انہوں نے کہا کہ حساس مریضوں کی خدمت پر مامور ہوں ایسی نرسز، جن میں قوت برداشت نہ ہو، کو فارغ کیا جانا چاہئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں