نئی دہلی، 7 مئی:آج ہندوستانی خواتین کھلاڑی اولمپکس میں ملک کا نام روشن کر رہی ہیں۔ لیکن ایک ایسا بھی وقت گذرا جب کھیلوں کی دنیا پر صرف مردوں کا غلبہ ہوا کرتا تھا۔اس دور میں کوئی خاتون کھلاڑی کسی بڑے ایونٹ میں حصہ لے تو یہ بڑے فخر کی بات سمجھی جاتی تھی۔ ایسے میں ہندوستانی خواتین کے لیے اولمپک گیمز میں حصہ لینا بڑی بات سمجھی جاتی تھی۔ اولمپک گیمز میں شرکت کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون شائنی ابراہم تھیں جنہوں نے کھیلوں کی دنیا میں منفرد مقام حاصل کیا۔ ایتھلیٹ کھیلوں میں شائنی ابراہم ایک ایسا نام ہے جو گزرے ہوئے اس دور سےتعلق رکھتی ہیں جب ہندوستان نے ایتھلیٹکس میں بہت کامیابی حاصل کی۔ کس طرح ایک عام خاتون نے اولمپکس تک پہنچنے کا فیصلہ کیا اور ملک کا نام روشن کیا۔
شائنی ابراہم 8, جن کا پورا نام شائنی کوریسنگلولنس ہے، مئی 1965 کو تھوڈپوزا گاؤں، اڈوکی ضلع، کیرالہ میں پیدا ہوئیں۔ بچپن سے ہی شائنی کی ایتھلیٹکس کھیلوں کی طرف رغبت تھی۔ انہوں نے کم عمری میں ہی ایتھلیٹس کی شروعات کردی تھی اور اس کے بعد سے انہوں نے اپنی مہارتوں پر توجہ مرکوز کرنا اور اسے بہتر بنانا شروع کر دیا تھا۔حالانکہ آزادی کے بعد بھی ایک طویل عرصے تک کھیلوں کی دنیا پر مردوں کا غلبہ رہا۔ ایسے میں اس ہندوستانی خاتون کھلاڑی شائنی جنہوں نے پہلی مرتبہ اولمپکس کا سفر کیا۔
شائنی، پی ٹی اوشا اور ایم ڈی والسما نے ایک ہی اسپورٹس کلب میں تعلیم حاصل کی اور جب وہ بڑے ہوئیں تو تینوں کو این آئی پی ایس کے کوچ پی جے ڈی سلوا نے تربیت دی۔ اس کے علاوہ الفونسا کالج میں جانے سے پہلے شائنی نے اسپورٹس اسکول سے بھی تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کوٹائم میں شمولیت اختیار کی ْاس کے بعد، وہ بی بالاچندرن نائر سے مزید تربیت حاصل کرنے کے لیے جی وی راجہ اسپورٹس اسکول، ترویندرم گئیں۔
(یو این آئی)