پی ڈی پی صدر خانہ نظر بند ، شوپیان جانے کی اجازت نہیں دی گئی  47

حد بندی کمیشن کی طرف سے جاری دوسری رپورٹ باعث حیرانگی نہیں

کمیشن کو بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے بنایا گیا / محبوبہ مفتی
سرینگر /07فروری / پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ حد بندی کمیشن کی طرف سے جاری دوسری رپورٹ ان کیلئے باعث حیرانگی نہیںہے۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ الزام بھی لگایا کہ حد بندی کمیشن کو بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے بنایا گیا ۔ کمیشن کی دوسری رپورٹ اکثریتی آبادی کو بے اختیار بنانے کا منصوبہ ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں پارٹی دفتر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا بی جے پی حکومت نے قانونی اور آئین پاسداری نے کرتے ہوئے حدبندی کمیشن قائم کیا اور کمیشن بی جے پی کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں نئی اسمبلی نشستوں کو اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے میں کوئی فرق ہی نہیں ہے۔انہوں کہا کہ حدبندی کمیشن کے ذریعے بی جے پی نے اپنے اسمبلی حلقوں کو مضبوط کیا ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ووٹرز کو تقسیم کرکے ان کے حلقوں کو تہس نہس کیا ہے۔جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ مرکزی حکومت لوگوں کی باتوں اور ان کے مطالبات کو نہیں سن رہا ہے بلکہ تعنہ شاہی نظام چلا رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی نے پہلے ہی خدشات ظاہر کیے تھے کہ حد بندی کمیشن کو بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بنایا گیا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی کی کوشش ہے کہ جموں وکشمیر میں اکثریتی آبادی کو بے اختیار کر دیا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی جموں و کشمیر اور ملک میں گوڈسے کا ایجنڈا چلا رہی ہے اور اس ایجنڈے کے تحت ہندو اور مسلمانوں کا الگ الگ کیا جا رہا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورے ملک میں موجودہ سرکار کسی کی نہیں سنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گاندھی کے ہندوستان کو گوڈسے کا ہندوستان بنایا جا رہا ہے اور جموں وکشمیر کو اس کے لیے لیبارٹری کے بطور استعمال کیا جا رہا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا جموں و کشمیر کی انتظامیہ یہاں کی آواز کو دبانا چاہتی ہیں اور کسی کو سچی بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔انہوں کہا کہ کرناٹک میں جس طرح سے مسلم خواتین کو اسکول میں داخل ہونے سے روکا جارہا ہے اس کا مقصد ہے یہ مسلمان خواتین کو تعلیم سے محروم کرنا ہے۔ قابل ذکر کے کہ جموں وکشمیر حد بندی کمشین نے نشستوں کی ترتیب کے متعلق اپنی دوسری رپورٹ جاری کی ہے جس کو یہاں کی سیاسی جماعتوں نے مسترد کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں