چرار شریف کی کھلاڑی بابا تحریم 5 سالوں سے سافٹ ٹینس کھیل رہی ہے
پلوامہ/ تنہا ایاز/ کھیل کا میدان ہو یا شعبہ تعلیم، وادی کی لڑکیاں ہر میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں۔وادی کشمیر میں پچھلے کئی برسوں کے دوران کھیلوں کی طرف لڑکیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ دیگر کھیلوں کی طرح لڑکیاں سافٹ ٹینس کھیل میں بھی بڑھ چڑھ کر شرکت کررہی ہیں۔ بڈگام چرار شریف سے تعلق رکھنے والی بابا تحریم پچھلے پانچ سالوں سے سافٹ ٹینس کھیل رہی ہے۔ انہوں نے تین بار قومی سطح پر بھی کھیلا ہے۔نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے بابا تحریم نے کہا کہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ وہ سافٹ ٹینس بھی کھیلتی ہے اور اس کھیل میں انہوں نے ڈسٹرکٹ اور اسٹیٹ لیول میں کئی گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں سافٹ ٹینس کھیل کافی پسند ہے مگر اس کے لیے جو سہولیات ضلع میں ہونی چاہئے تھی وہ دستیاب نہیں ہیں اور پریکٹس کیلئے انہیں اپنے ضلع سے سرینگر جانا پڑتا ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے علاوہ گجرات اور مدھیہ پردیش میں نیشنل مقابلوں میں حصہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود اور ورزش بھی ضروری ہے لہٰذا لڑکیوں کو بھی کھیلوں میں حصہ لینا چاہیے تاکہ وہ ڈپریشن اور سستی سے دور رہے۔بابا تحریم نہ صرف سافٹ ٹینس کی ایک اچھی کھلاڑی ہے بلکہ پڑھائی میں بھی کافی ذہین ہے۔انہوں نے حال ہی میں بارہویں جماعت کا سائنس سبجیکٹ میں امتحان دیا ہے اورنیٹ امتحان کی تیاری کر رہی ہے۔ ان کا خواب ہے کہ وہ ڈاکٹر بن کر غریب عوام کی خدمت کریں۔