93

تعزیتی ہڑتا ل اور جھڑ پوںکے بیچ جنگجو سپرد خاک

سرینگر / تعزیتی ہڑتا ل ، جھڑ پوں اور ماتمی ماحول کے بیچ کھنمو جھڑ پ میں مارے گئے دونوں جنگجو ئوں کو آبا ئی علاقوں میں سپر د لحد کیا گیا۔ان کی تجہیزوتکفین میں لوگوں کا جم غفیر دیکھا گیا۔اس دوران مہلوک عسکر یت پسندوں کی یاد میں ضلع پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں سخت ترین بندشوں اور ہڑتا ل کے بیچ مرن چوک پلوامہ، نودل ترال، پدگام پورہ،اور اونتی پورہ میں جھڑ پیں ہو تی رہیں۔ ریلوے حکام کی جانب سے جموں خطہ کے بانہال او رسرینگرکے درمیان چلنے والی ریل خدمات اور اسکول وکالیج احتیاطی اقدامات کے طور پر بند ر ہیں جبکہ کھنموہ، پانپور اور اس سے ملحقہ علاقوں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع تھی۔سی این ایس کے مطابق بالہامہ کھنموعہ میں شبانہ جھڑ پ کے دوران شبیر احمد ڈار اگہانز پورہ پدگام پورہ اور ائویس احمد سا کن نودل ترال کی ہلاکت کی یاد میں ضلع پلوامہ سے مکمل ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ قصبہ پلوامہ،ترال ،اونتی پورہ اور ملحقہ علاقوں میں امن وامان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے لئے ریاستی پولیس اور سی آر پی ایف کی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔ کھر یو، پانپور ، پلوامہ ، اونتی پورہ ، بالہامہ، ترال اوردیگر قصبہ جات میں تمام دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے۔ اور ٹرانسپوٹ سروس معطل رہی۔ انتظامیہ نے ضلع پلوامہ میں تمام اسکول اورکالیج بند رکھے جبکہ اسلامک یو نیورسٹی میں جمعہ کو لیے جانے والے امتحا نات منسو خ کیے گئے ۔ جنگجوئوں کی ہلاکت کے پیش نظر سرینگر،بانہال ریل سروس بھی معطل رکھی گئیتاہم سرینگر بارہمولہ کے درمیان چلنے والی ریل گاڑیاں معمول کے مطابق چلتی رہیں۔انتظامیہ نے کسی بھی طرح کی افواہ بازی کو روکنے کے لئے بالہامہ کھنموہ اور اس سے ملحقہ علاقوں بالخصوص پانپور میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع تھی ۔ اس دوران جھڑپ میںمارے گئیائویس احمد کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی ترال میں رات بھرمیں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ ج جب انکی میت جمعہ کو گھر پہنچا ئی گئی تو قصبہ میں لوگوں کا اژدھام امڈ آیا تھا تاہم صبح سے ہی ضلع کے مختلف علاقوں سے لوگوں کی آمد شروع وئی جو اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔ اور یوں لوگوں کے نہ تھمنے والے قافلے یہاں پہنچ رہے تھے۔ میت کے انتظار میںترال کی سڑکوں اور گلی کوچوں میں لوگوں کا سمندر تھا۔ ائویس احمد کی نماز ہ میں ہزاروں لو گوں نے شرکت کی۔جلوسِ جنازہ میں شامل لوگ اسلام،آزادی اور جنگجوئیت کے حق میں نعرے لگارہے تھے۔جلوسِ جنازہ کے پیچھے پیچھے سینکڑوں خواتین سینہ کوبی کرتی ہوئی جارہی تھیں۔ بعد ان کو اپنے ہی آ بائی علاقہ میں نم آنکھوں کے ساتھ لحد میں اتارا گیا تاہم اسکے بعد بھی گھنٹوں تک علاقے میں نعرہ بازی ہوتی رہی۔ نماز جنازہ کی ادئیگی کے بعد علاقہ میں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے اور پولیس تھا نہ پر پتھرائو کیا بعد میںفورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ یہ سلسلہ کا فی دیر تک جاری رہا۔ مرن چوک پلوامہ میں کشید ہ صورتحا ل کی وجہ سے میں نوجوانوں نے فورسز پتھرائو کیا جبکہ اس سے قبل نوجوانوں نے جلوس برآمد کرتے ہوئے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔اس موقعہ پر فورسز نے بھی نوجوانوں پر ٹیر گیس کے گولے داغے،اور یہ صورتحال وقفہ وقفہ سے دن بھر جاری رہی۔ وانتی پورہ میںبھی فورسز اور مظاہرین کے درمیان سنگبازی وجوابی سنگبازی کے علاوہ ٹیر گیس گولوں کی گرج سنائی دی۔ ادھر اگہانز پورہ میں شبیر احمد ڈار کی نماز جناز ہ میں ہزاروں لوگوں کا جم غفیرنظر آیا۔انکی نعش کو ایک چار پائی پر رکھ کر لوگ کاندھوں پر اُٹھائے ہوئے ہیں اور اسکے پیچھے پیچھے ہزاروں لوگوں،جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،کا جلوس ’’اسلام اور آزادی‘‘کے حق میں اور نئی دلی کے خلاف نعرہ بازی کرتا ہوا جارہا ہے۔علاقہ میں پو لیس اور فورسز کی بھاری تعداد کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ کئی سڑکوں پر رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں تاہم اسکے باوجود مختلف علاقوں سے تنگ گلیوں اور پگڈنڈیوں سے ہوتے ہوئے ہزاروں لوگ یہاں پہنچ رہے ہیں۔ لوگ پیڑوں پر،کئی کھمبوں پر اور مکانوں کی چھت پر چڑ کر اس ماتم کانظارہ کررہے تھے ۔ اس کے علاوہ لوگوں نے نماز جنازہ میں شر کت ک ویقینی بنانے کیلئے کشتیوں کے سہارے ایک عارضی پل تعمیر کیا تھا جس کے زریعے سے لوگوں کی ایک کثیر تعداد جنگجو کے آ بائی علاقہ تک پہنچی ۔شبیر احمد ڈار کے نماز جنازہ علاقہ کی جامع مسجد کے نزدیک اداکی گئی۔ شبیر احمد کے نماز جناز ہ سے قبل اور بعد میں بھی جھڑ پیں ہو تی رہیں یہاں پلٹ لگنے سے دو نوجوان زخمی ہو ئے ہیں۔اس سے قبل لوگوں کی جانب سے محاصرے میں پھنسنے والے جنگجو ئوں کو بچانے کے لئے شدید سنگبازی بھی کی گئی۔ فورسز اور مقامی لوگوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں ایس ایچ او نوگام سمیت تین پولیس اہلکار ہوئے ہیں جس کے دوران احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا گیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں