93

پی ڈی پی بھاجپا مخلوط اتحاد ریاست کیلئے بدشگون ثابت

سرینگر/ / جس عمارت کی بنیاد جھوٹ پر مبنی ہوتی ہے وہ آخر کار زمین بوس ہوجاتی ہے، پی ڈی پی کی بنیاد بھی جھوٹ اور فریب ہے اور اس جماعت کا حشر بھی ایسا ہی ہوگا۔ اس جماعت کا قیام جموں و کشمیر کے لوگوں کی آواز کو تقسیم کرنا اور آر ایس ایس جیسی بھگوا جماعتوں کے ایجنڈا کی آبیاری کرنے کیلئے عمل لایا گیا، جو وقت نے ثابت کردیا۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال نے شیر کشمیر بھون جموں میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے بدلائو کے فریبی نعرے پر عوامی منڈیٹ حاصل کیا اور حکومت حاصل کرکے جو تبدیلی لائی آج عوام اُس سے نجات کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ ظلم و ستم، مار دھارڈ، جبر استبداد، کریک ڈائون، بندشیں، کورپشن، رشوت خوری، اقربا پروری ، کنبہ پروری اور چور دروزے سے بھرتیوں کو پی ڈی پی کی تبدیلی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا مخلوط حکومت معرضِ وجود آنے سے پہلے جموں وکشمیر کے عوام خوشحال اور امن و سکون کی زندگی گذار رہے تھے، ریاست خصوصاً وادی میں امن و امان کی زندگی لگ بھگ بحال ہوچکی تھی، سیاحتی شعبہ عروج پر تھا، کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں زوروں پر تھی لیکن موجودہ ناپاک مخلوط اتحاد ریاست کیلئے بدشگون ثابت ہوا۔ پی ڈی پی بھاجپا حکومت بننے کے ساتھ ہی جہاں وادی کے حالات بد سے بدتر ہونے لگے وہیں جموں میں فرقہ پرستوں نے اپنے پر پھیلانے شروع کردیئے اور یہاں لوگوں میں مذہبی منافرت پھیلانے لگے۔ ڈاکٹر کمال نے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت نے نہ صرف ریاست میں مذہبی بنیادوں پر لوگوں کو تقسیم کیا بلکہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت علاقائی تعصب کو بھی ہوا دی۔ الیکشن سے قبل مفاہمت اور مصالحت کی باتیں کرنے والوں نے جمہوریت کی دھجیاں اُڑا دیں۔ پی ڈی پی کے خودساختہ لیڈربشمول وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی امن، مفاہمت، بات چیت اور اعتماد سازی کے دعوے کرتے تھکتے نہیں لیکن جب زمینی جب زمینی سطح پر حالات و واقعات پر نظر دوڑائی جاتی ہے تو حقائق کچھ اور ہی بتاتے ہیں۔ گذشتہ2سال کے اندر 272عام شہری گولیوں اور پیلٹ کی بینٹ چڑھے، ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی اور اپاہج ہوئے اور یہ سلسلہ ابھی تک تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں