اگر چین کے ساتھ مزاکرات میں حرج نہیں تو پاکستان کے ساتھ بات چیت شجرممنوع کیوں 95

حکومت عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنانے پر تلی ہوئی

سرینگر // اقتصادی اور معاشی بحران پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاست کے موجودہ حالات کسی بھی زاویئے سے روشن مستقبل کیلئے مواقف نہیں۔ 2016کی بے چینی سے قبل تباہ کن سیلاب نے یہاں کے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تھی اور اس کے بعد نوٹ بندی و جی ایس ٹی جیسے اقدامات نے بچی کچی کثر بھی پوری کردی۔ موصولہ بیان کے مطابق ان باتوں کا اظہار انہوں نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں مختلف تجارتی اور کاروباری انجمنوں کے نمائندوں کے علاوہ، عوامی وفود، پارٹی عہدیداران اور لیڈران کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی بھی موجود تھے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکومت عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنانے پر تلی ہوئی ہے، موجود مخلوط اتحاد نے ریاست کے اہم شعبوں کو بحرانوں کی نذر کردیا ہے۔ ریاست کی 60فیصد آبادی بلواسطہ یا طلاواسطہ سیاحتی شعبے پر انحصار کرتی ہے لیکن گذشتہ3برسوں میں یہ شعبہ بھی زوال پذیر ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت سے وابستہ شکارے والے، ہاوس بوٹ والے ، ہینڈی کرافٹس ،پیپر ماشی، قالین بافی، شال دوشالے، ووڈ کارونگ، ٹیکسی ڈائیور ، ہوٹل مالکان، دکاندار حضرات، کاریگر حضرات لاکھوں کی تعداد میں اِس صنعت سے وابستہ ہیں۔ لیکن اس وقت اس شعبہ کی بدحالی سے یہ طبقہ بدترین مالی بحران سے دوچار ہوگئے ہیں۔ عوام سے آنے والے سیاحتی سیزن کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا رول ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس اہم شعبہ کی حفاطت کریں، کیونکہ یہ شعبہ ہماری اقتصادیات میں ریڈ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو پارٹی کی مضبوطی کیلئے کام کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے عوام کے اعتبار ،رفاقت اور ساتھ سے ہر امتحان میں سرخرو ہو کر سامنے آئی ہے اور ریاستی عوامی نے اپنی اس آبائی جماعت کو ہر وقت اپنے دلوں میں سمائے رکھا اور ہر حال میں شیر کشمیر کی اس تنظیم کو بھر پور اعتماد دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے بھی ریاستی عوام کی جدوجہد، خوشحالی اور فارغ البالی کیلئے بے بہا قربانیاں دیں اور ہر وقت عوام کو ہی طاقت کا سرچشمہ مانا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے یہ بات کہنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی کہ نیشنل کانفرنس ریاست جموں و کشمیر کی واحد ایسی سیاسی اور عوامی نمائندہ جماعت ہے جس کی جڑیں اسی ریاست میں پیوست ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی فرقہ پرست جماعتوں کے کشمیر دشمن منصوبوں پر پانی پھیر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کا ہل والا جھنڈا اونچا رہے گا تب تک یہاں کے تینوں خطوں کی وحدت، انفرادیت ، اجتماعیت اور دفعہ370کو کوئی بھی زک نہیں پہنچا سکتا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے ڈاکٹر صاحب کا پارٹی سرگرمیوں اور پروگراموں کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔ اس دوران پارٹی لیڈران غلام قادر پردیسی، سلمان علی ساگر، جگدیش سنگھ آزاد، شبیر احمد میر اور مشتاق احمد گورو بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں