90

اضافی ریل گاڑیاں بھی مسافروں کا رش کم نہ کرسکی

سرینگر/ / وادی کشمیر میں اگرچہ مسافروں کی سہولیات کیلئے بانہال سے بارہمولہ تک ریل سروس چلائی جا رہی ہے لیکن ریل گاڑی میں جگہ کی کمی کی وجہ سے مسافروں کو کافی مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے اگرچہ محکمہ ریلوئے نے مزید سات ریل گاڑیوں کو چلانے کا فیصلہ لیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود بھی ریل سفر کرنے والے مسافروں میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے اور کئی ریلوئے اسٹیشنوں پر مسافر ٹکٹ فروخت کرنے کے بعد ریل میں جگہ نہ ہونے کے باعث گھروں کی طرف مایوس واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیںجبکہ مسافر اب خطرہ مول کر ریل گاڑی کے چھت پر سفر کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ نمائندے سے ملی تفصیلات کے مطابق مرکزی حکومت نے اگرچہ ودی کشمیر میں سفر کو آسان بنانے کے لئے بانہال سے لیکر بارہمولہ تک ریل سروس شروع کی تھی لیکن ریل گاڑی میں جگہ کی کمی کی وجہ سے مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑتا ہے اور بیشتر اوقات ریلوئے اسٹیشنوں پر ٹکٹ فروخت کرنے کے بعدریل گاڑی میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے واپس گھروں کی طرف مایوس لوٹ جاتے ہیں۔جبکہ سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند رہنے کی وجہ سے مسافروں نے اب ریل گاڑی کے چھت پر سفر کرنا شروع کیا ہے جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا موجب بن سکتا ہے ،عین شاہدین کے مطابق منگل کی اعلیٰ صبح بانہال سے بارہمولہ کی طرف آنے والی ریل گاڑی میں مسافر وں کا رش اس قدر دیکھنے کو ملا کی پہلے اسٹیشن پر ہی سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جگہ نہ ملنے کی وجہ سے بانہال اسٹیشن پر ہی رہ گئی جس کے بعد اگرچہ ریل گاڑی نے آگے کا سفر شروع کیا تو آگے والے اسٹیشنوں پر مسافروں نے جان خطرہ میں ڈال پر ریل گاڑی کی چھت پر سفر شروع کیا ۔نمائندے کے مطابق بانہال سے بارہمولہ جانے والے ریل گاڑی میں رش کا اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ اننت ناگ ریلوئے اسٹیشن سے ہی مسافر ریل گاڑی کے چھت پر چڑ کر سفر کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور اننت نا گ سے لیکر سرینگر تک باقی اسٹیشنوں پر مسافر وں کا ریل گاڑی میں سفر کر نا تو دور کی بات ہے بلکہ ریل گاڑی میں چڑنا بھی نا ممکن بات بن جاتی ہے اور ان اسٹیشنوں پر ریل گاڑی کا انتظار کرنے والے مسافر کونٹروں سے ریل ٹکٹ فروخت کرنے کے بعد بھی ریل گاڑی میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے مایوس واپس گھروں کی طروف لوٹ جاتے ہیں۔نمائندے کے مطابق اگرچہ ریل گاڑی میں جگہ نہ ہونے کے خلاف مسافروں نے کئی بار ریلوئے اسٹیشنوں پر اس کے خلاف احتجاجی دھرنے بھی دے تھے اور محکمہ ریلوئے کی طرف سے ریل گاڑی میں مسافروں کے رش کو کم کرنے کے لئے مزید ریل گاڑیوں کو چلانے کا اعلان بھی کیا گیا تاہم اس کے باوجود بھی ریل گاڑیوں میں سفر کرنے والے مسافروں کا بھاری رش رہتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کئی مسافروں کا کہنا تھا کہ اعلیٰ صبح وہ گھروں سے نکل کر ریلوئے اسٹیشن پہنچ جاتے ہیں لیکن ان کو مایوس اس وقت گھروں کی طرف واپس لوٹنا پڑتا ہے جب گھنٹوں انتظار کرنے کے بعد ریل گاڑی اسٹیشن پر ہنچ جاتی ہے اور اس میں جگہ نہ ہونے کے باعث وہ گھروں کی طرف واپس لوٹ جاتے ہیں۔انہوں نے محکمہ ریلوئے سے ایپل کی ہے کہ وہ لوگوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے اقدام اٹھائے۔ادھر محکمہ ریلوئے نے ریل گاڑی کے چھت پر مسافروں کے سفر کو جموں سرینگر شاہراہ بند ہونے کی وجہ بتایااور کہاکہ غیر ریاستی باشندوں کی کشمیر آمد اور جموں سرینگر شاہراہ بند رہنے کی وجہ سے مسافروں کا اتنا بھاری رش دیکھنے کو ملا رہا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں