73

دیوالی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل زہریلی مئے خوری سے 20ہلاک

بہار میں زہریلی شراب کا قہر، بتیا اور گوپال گنج میںبھی متعددافراد ہلاک، کئی کی حالت سنگین

سرینگر/04 نومبر/دیوالی کے تہوار کی خوشی کے موقعے پر زہریلی شراب نوشی کے نتیجے میں بیس لوگوں کی موت ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ہولی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل ہوئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بتیا میں زہریلی شراب سے آٹھ لوگوں کی ایک ساتھ موت کے بعد لوگوں میں دہشت ہے، کئی افراد کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے، اس خبر سے مقامی انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔بہار میں مکمل شراب بندی کے باوجود شراب نوشی کے واقعات کم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ اکثر زہریلی شراب پینے سے اموات ہونے اور شراب کا ذخیرہ برآمد ہونے کی خبریں سرخیاں بنتی ہیں۔ تازہ معاملہ بہار کے ضلع بیتیا اور اورنگ آباد کا ہے جہاں زہریلی شراب نے کئی افراد کی جان لے لی اور کئی کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ بتیا میں زہریلی شراب سے 8 لوگوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ مقامی لوگوں نے زہریلی شراب سے موت ہونے کی بات کہی ہے۔اس سے قبل گوپال گنج میں زہریلی شراب پینے سے چھ مزید لوگوں کی موت ہو گئی، یعنی جمعرات تک گوپال گنج میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔ ایک افسر کے مطابق جہاں چار لوگوں کی آنکھوں کی روشنی چلی گئی ہے وہیں دیگر سنگین طور پر بیمار ہیں۔ مشرقی چمپارن ضلع کے موتیہاری واقع اسپتالوں میں ان کا علاج چل رہا ہے۔گوپال گنج کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر نول کشور چودھری نے بتایا کہ موت پراسرار حالات میں ہوئیں۔ چودھری نے کہا کہ ہم نے متاثرین کے گھروں سے نمونے جمع کیے ہیں اور انھیں ٹیسٹنگ کے لیے فورنسک لیب میں بھیج دیا ہے۔ ہم مہلوک کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں