ہند چین کشیدگی کے بیچ شمالی فوج کے کمانڈر نے مشرقی لداخ کا دورہ کیا 62

مشرقی لداخ میں سرحد پر چینی فوج کی سرگرمیاں بڑھ گئیں / رپورٹ

کر لنگ رولہ،گملہ اور دوسرے سرحدی علاقوں میں فوجیوں کی زبردست نقل وحمل
سرینگر / 26اکتوبر / بھارت اور چین کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کیلئے جاری اقدامات کے بیچ یہ بات سامنے آئی ہے کہ مشرقی سیکٹر میں چینی فوج کی سرگرمیاں پچھلے ایک سال کے دوران بہت بڑھ گئی ہے اور آئے دن اعلیٰ فوجی افسران سرحدی علاقوں میں دیکھے گئے ہیں۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ایک رپورٹ کے مطابق اروناچل پردیش کے توانگ سرحد پر چینی فوجوں کی نگرانی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ خاص کر لنگ رولہ،گملہ اور دوسرے سرحدی علاقوں میں فوجیوں کی زبردست نقل وحمل دکھائی دی ہے۔ ستمبر کے آخر پیپلز لبریشن آرمی کے اعلیٰ افسروں کے 84دورے ان علاقوں میں ہوئے ہیں اور12گشتی پارٹیاں بھی برابر سرحد کی نگرانی کرتی ہیں۔چونکہ حکومت ہند نے توانگ ضلع کے سرحدی علاقوں میں سڑکوں کی جال بچھائی ہے اس لئے وقتاً فوقتاً چینی فوجی اہلکار اس کا دور سے ہی جائزہ لیتے ہیں۔چینی فوجیوں کے پاس کیمرہ کے علاوہ راڈار سسٹم بھی ہے اور اس کے علاوہ یو اے وی سسٹم بھی ہے۔ جو انہیں سرحد پر سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کرتی ہے۔ پچھلے سال لداخ سرحد پر زبردست جھڑپ ہوئی اور کشیدگی زبردست بڑھ گئی چین نے کچھ علاقوں سے اپنا قبضہ ہٹانے سے انکارکردیا۔ اس دوران مشرقی کمانڈر کے لیفٹیننٹ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ چین کی طرف سے سرحد پر فوجی بنیادی ڈھانچہ بنایا جارہا ہے جو قابل تشویش ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں