افغانستان کے لیے چین اور شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک اپنا کردار ادا کریں؍ولادیمیر پوتن
سرینگر؍؍23 اکتوبر؍ روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے کہا ہے کہ افغانستان میں 20 سال تک جنگ کرنے والے نیٹو ممالک موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔ایس این ایس مانیٹرنگ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ 20 سال تک افغانستان کو جنگ کی آگ میں جھونکے رہنے والے نیٹو ممالک موجودہ صورت حال کے ذمہ دار ہیں اور انہی ممالک کو حالات کی درستی کے لیے اقدامات اْٹھانے ہوں گے۔روسی صدر نے مزید کہا کہ نیٹو ممالک کو سب سے پہلے جو کام کرنا ضروری ہے وہ افغانستان کے منجمد اثاثوں کو بحال کرنا اور طالبان حکومت کو ملک کے ترجیحی نوعیت کے سماجی و اقتصادی مسائل کو حل کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔صدر پوتن نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک، روس اور دیگر ہمسایہ ممالک افغانستان کی بہتری کے لئے کام کریں گے اور روس، چین کے ساتھ مل کر بحیثیت فریقین بھی یہ کام جاری رکھیں گے۔ایس این ایس مانیٹرنگ کے مطابق روسی صدر نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور تعصب سے پاک، ہماری سرحدوں سے قریب، پْر امن اور ترقی کی طرف مائل افغانستان کا حصول ہم سب کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔صدر ولادی میر پوتن نے کہا کہ افغانستان سے داعش جنگجوئوں کے دیگر ممالک میں داخل ہونے اور کارروائیاں کرنے کا خدشہ موجود ہے۔ طالبان ان دہشت گردوں سے چھٹکارے کی کوششیں کر رہے ہیں اور اس کے لئے قربانیاں بھی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کی یہ کوشیں ہمارے لئے اہم ہیں۔واضح رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن نے عالمی والڈے مباحثہ گروپ کے سوچی میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی تھی جہاں چین اور شنگھائی تعاون تنظیم سے افغانستان کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی۔