میوہ باغات اورمیوہ جات کابھاری نقصان،سیب کے درخت ٹوٹ پھوٹ گئے،بجلی اورپانی کے ترسیلی نظام میں بھی خلل،معمول کی زندگی مفلوج
سری نگر:۲۳، اکتوبر//محکمہ موسمیات کی جانب سے 22تا24اکتوبرتک موسمی صورتحال ابتررہنے سے متعلق پیشگوئی کے عین مطابق شہر سری نگرسمیت پیرپنچال کے آرپاربناتھمے موسلادار بارشوںکاسلسلہ 20گھنٹوں سے جاری ہے جبکہ گلمرگ،پہلگام،سونہ مرگ،ترال،شوپیان اوردیگرکئی علاقوںمیں اونچے مقامات واوپری علاقوںمیں درمیانہ تابھاری برف باری کاسلسلہ بھی جاری ہے۔موسمی صورتحال میں تیزی کیساتھ آئی اس تبدیلی کے نتیجے میں مٹی کے تودے اورچٹانیںگرآنے نیز پھسلن پیداہونے کی وجہ سے سری نگرجموں شاہراہ،مغل روڑ،سری نگر لیہہ شاہراہ اوربانڈی پورہ گریز شاہراہ سمیت کئی رابطہ سڑکیں گاڑیوںکی آمدورفت کیلئے بندکردیاگیا۔اس دوران جنوبی کشمیرکے ترال اورشوپیان علاقوں میں برف باری سے درجنوںمیوہ داردرختوں اوران پرموجود سیب کی پیداوارکوبھاری نقصان پہنچاجبکہ شمالی کشمیرمیں بھی موسلاداربارشوں سے میوہ باغات اورمیوہ جات کونقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔شہرسری نگرسمیت بیشترمیدانی علاقوںمیںمسلسل 20گھنٹوں سے موسلاداربارشوں کاسلسلہ اوربالائی علاقوںمیں برف باری ہونے سے کشمیرکے اطراف واکناف میں معمول کی عوامی نقل وحمل اورکاروباری سرگرمیاں عملاًمفلوج ہوکررہ گئی ہیں ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے اپنی پہلے سے جاری موسمیاتی ایڈوائزری کودوہراتے ہوئے کہاہے کہ سنیچرکی طرح ہی اتواراورسوموار کوبھی جموں وکشمیر کے میدانی علاقوںمیں بارشوں اوربالائی مقامات پربرف باری کاسلسلہ جاری رہ سکتاہے۔جے کے این ایس کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے عین مطابق جمعہ کورات کے تقریباً10بجے سے سری نگرشہرسمیت وسطی ،جنوبی اورشمالی کشمیرکے میدانی علاقوںمیں گرج چمک کیساتھ تیز اورموسلاداربارشوں کاسلسلہ شروع ہوگیا،جوسنیچر کی شام تک جاری تھا ،اوراس طرح سے سری نگرسمیت کشمیرکے بیشتر علاقوںمیں موسلادار بارشوںکاسلسلہ لگ بھگ20گھنٹے سے جاری ہے ۔تاہم شمالی کشمیر بشمول بارہمولہ میں سنیچرکی صبح بارشوں کا سلسلہ رُک گیالیکن بعددوپہرپھربارشیں شروع ہوگئیں۔اس دوران معلوم ہواکہ جمعہ اورسنیچرکی درمیانی رات گلمرگ،سونہ مرگ،پہلگام،خطہ پیرپنچال،شوپیان،ترال،زوجیلا ،رازدان ٹاپ اورسادھناٹاپ سمیت متعددبالائی علاقوںمیں برف باری کاسلسلہ شروع ہوگیاجوسنیچرکی صبح تک جاری رہاتاہم اسکے بعدشمال وجنوب کچھ علاقوںمیںبرف باری کاسلسلہ کم ہوگیا۔اس دوران ہیرپورہ شوپیان اورترال کے بالائی علاقوں سمیت کئی مقامات پردرمیانہ تابھاری برف باری ہونے سے میوہ باغات اوردرختوںپرموجودمیوہ جات(سیبوں) کوبھاری نقصان پہنچا۔درختوںکی ٹہنیاں اورشاخ برف کابوجھ برداشت نہ کرتے ہوئے ٹوٹ پھوٹ گئیں اوران پرموجود سیب کے مختلف اقسام بشمول مہاراجی کے دانے زمین بوس ہوگئے ۔ اس دوران جموں،سرینگر قومی شاہراہ اور مغل روڈ پر ہفتہ کو ٹریفک معطل رہا کیونکہ جموں کے کئی حصوں میں شدید بارش ہوئی اور اونچائی تک پہلی درمیانی برف باری ہوئی۔ ، حکام نے بتایاکہ جموں سری نگر قومی شاہراہ، جو کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والی واحد ہمہ موسمی سڑک ہے، رام بن قصبے کے قریب کیفے ٹیریا موڑ پر موسلادھار بارش کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہوگئی، جس سے ٹریفک معطل ہوگیا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (قومی شاہراہ) شبیر ملک نے کہاکہ شاہراہ کواحتیاطی اقدام کے بطورگاڑیوںکی آمدورفت کیلئے بندرکھاگیاہے ۔انہوںنے کہاکہ قومی شاہراہ پر نظر آنے والی پہاڑی سے پتھر گرنے کی اطلاع بھی رام بن بنیال سیکٹر کے درمیان کئی مقامات سے ملی ہے ، جن میں کیلا مور اور مومپاسی بھی شامل ہے۔اس دوران حکام نے بارشوں اوربرف باری کے پیش نظر مغل روڑ اورسری نگرلیہہ شاہراہ کوبھی گاڑیوںکی آمدورفت کیلئے بندکردیاہے جبکہ بانڈی پورہ گریز شاہراہ پہلے سے ہی بندپڑی ہے ۔اس دوران معلوم ہواکہ شمالی وجنوبی کشمیرکے کئی اوپری علاقوں کارابطہ تازہ برف باری ہونے کی وجہ سے کٹ کررہ گیاہے۔دریں اثناء جمعہ کورات دیر گئے گرج چمک اورتیز ہوائوںکے بیچ بارشوںکاسلسلہ شروع ہونے کے بعدسری نگرسمیت کئی علاقوںمیں بجلی سپلائی میں خلل پیداہواجبکہ کئی علاقوںمیں پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ۔