112

پلوامہ میں محمد شفیع کی نعش برآمد

نعیم الحق/ پلوامہ// ’’ نوجوان سیلزمین کی زخموں سے چھلنی نعش برآمد‘‘ہونے کے بعدپولیس نے اس سنسنی خیزواقعے کی بڑے پیمانے پرتحقیقات شروع کردی۔پولیس نے نوجوان کے جسم پرگولیوں کے نشانات موجودہونے کی تردیدکرتے ہوئے بتایاکہ 24سالہ محمدشفیع کے جسم پرزخموں کے نشانات پائے گئے اورٹارچرکانشانہ بنانے کے بعدممکنہ طورپراسکوپھانسی دیکرموت کی نیندسلادیاگیا۔ایس ایس پی پلوامہ کی ہدایت پرخصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جومبینہ قتل کی اس واردات کی ہرزاویے سے تحقیقات عمل میں لائے گی۔ نمائندے کے مطابق جنوبی ضلع پلوامہ کے رتنی پورہ علاقہ میں اتوارکی صبح اُسوقت تشویش اورخوف وہراس کی لہردوڑگئی جب یہاں ایک نوجوان کی زخموں سے چھلنی اورخون میں لت پت نعش دیکھی گئی ۔ابتدائی اطلاعات میں بتایاگیاکہ 24سالہ نوجوان محمدشفیع صوفی ولدغلام حیدرساکنہ سانبورہ پانپورکی ٹانگوںپرگولیوں کے نشان موجودہیں تاہم بعدازاں نعش کواپنی تحویل میں لینے کے بعدپولیس نے ایک بیان جاری کرکے یہ خلاصہ کردیاکہ نوجوان کے جسم پرگولیوں کاکوئی نشان نہیں پایاگیابلکہ اس کے جسم پرجگہ جگہ زخموں کے نشانات موجودہیں جواسبات کاثبوت ہے کہ سری نگرمیں ایک دکان پربطورسیلزمین کام کرنے والے24سالہ محمدشفیع کوجسمانی تشددکانشانہ بنانے کے بعدقتل کیاگیا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ مہلوک نوجوان کی نعش کوسب ڈسٹرکٹ اسپتال پانپوربغرض پوسٹ مارٹم منتقل کیاگیاجہاں ماہرڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ایک ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی موجودگی میں مقتول نوجوان سیلزمین کی نعش کاپوسٹ مارٹم کیا۔ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم اوردیگرلوازمات مکمل کرنے کے بعدنوجوان کی نعش آخری رسومات کیلئے لواحقین کے سپردکی گئی ۔پولیس نے اپنے بیان میں یہ واضح کیاکہ نوجوان کے جسم پرگولی کاکوئی نشان نہیں پایاگیالیکن اُسکی دونوں ٹانگوں اورجسم کے باقی حصوں پرزخم کے نشانات موجودہیں ۔پولیس کے مطابق مقتول سیلزمین محمدشفیع کے گلے میں ایک رسی پائی گئی جواسبات کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ سخت تشددکانشانہ بنانے کے بعدممکنہ طورپراس نوجوان کوپھانسی دیکرموت کی نیندسلادیاگیا۔اس سلسلے میں پلوامہ پولیس نے کیس درج کرکے بڑے پیمانے پرتحقیقات شروع کردی ہے جبکہ بتایاجاتاہے کہ غریب نوجوان سیلزمین کے مبینہ قتل کی گتھی سلجھانے کیلئے ایس ایس پی پلوامہ کی ہدایت پر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی جوقتل کی اس واردات کے ہرزاویے سے چھان بین کرے گی تاکہ اصل حقائق کوسامنے لایاجاسکے ۔اُدھر معلوم ہواکہ جب نوجوان سیلزمین محمدشفیع کی نعش کوایس ڈی ایچ پانپورسے آبائی علاقہ سانبورہ پہنچایاگیاتویہاں کہرام مچ گیااوربڑی تعدادمیں یہاں لوگ جمع ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں