میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تفتیش سے ڈرنے والا نہیں ہوں/ راہول گاندھی 50

مودی سرکار کے پاس کشمیر کو لیکر کوئی واضح پالیسی نہیں ۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی

دفعہ 370ہٹانے کے باوجود بھی مرکز وادی کشمیر میں حالات بہتر بنانے میں بُری طرح سے ناکام

سرینگر/20اکتوبر// راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں بڑھتے تشدد کے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ مرکز کے پاس کشمیر کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں ہے ۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی سرکار پر الزام لگایا ہے کہ مرکز وادی کشمیر میں حالات کو بہتر بنانے میں ناکام ہوچکی ہے اور سرکار نے آرٹیکل 370ختم کرنے کے وقت جو دعویٰ کیا تھا وہ غلط ثابت ہورہے ہیں ۔ انہوں نے جموں کشمیر میں عام مزدوروں کو ہلاک کیاجارہا ہے جس سے سرکار کی ناکامی صاف نظر آرہی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات سے یہ واضح ہے کہ مودی حکومت کے پاس کشمیر کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہاں تشدد کم ہونے کے بجائے بڑھ رہا ہے، جس سے یا ثابت ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں سکون و سلامتی فراہم کرنے میں مودی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ “مودی حکومت کشمیر میں تشدد کو کنٹرول کرنے اور تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ قتل کے مسلسل واقعات افسوسناک ہیں۔ بہار یوپی سے باشندے ہمارے کچھ بھائیوں کو بھی اس تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت۔کانگریس نے اپنے آفیشل پیج پر ٹویٹ کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے جموں و کشمیر سے ملٹنسی ختم کرنے اور آرٹیکل 370 کے بارے میں کتنے بڑے بڑے دعوے کیے تھے۔ لیکن آج کشمیر میں کیا ہو رہا ہے اس سے ہر کوئی آگاہ ہے اور خوفزدہ ہے۔ کشمیر کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے لیکن حکومت پوری صورتحال سے بے خبر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے حالات روز بروز خراب ہوتے جا رہے ہیں، کشمیر اور کشمیریت دونوں خطرے میں ہیں۔ کوئی نہیں جانتا کہ کشمیر کے نام پر برسوں سے سیاست کرنے والی بی جے پی آج کل کہاں غائب ہوچکی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں