54

جونیئر کمیشنڈ آفیسر اور دو فوجیوں کے لاپتہ ہونے کے بعد

پونچھ کے مینڈھر جنگلاتی علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع

سرینگر/16اکتوبر/پونچھ میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران گزشتہ روز فوج کا ایک جی سی او اور دو اہلکار اچانک لاپتہ ہوئے ہیں جن کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے ۔ اس دوران جنگلاتی علاقے میں فوجی کتوں اور ہیلی کاپٹر کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق پونچھ میں گزشتہ دنوں شروع کئے گئے جنگجو مخالف آپریشن کے دوران جہاں اب تک متعدد فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں وہیں اس آپریشن کے دوران ایک جی سی او اور دو فوجی اہلکار جنگل سے اچانک لاپتہ ہوئے ہیں جن کو ڈھونڈنے کیلئے وسیع آپریشن شروع کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق جمعرات کی شام فوج کے ملٹنٹوں کی جانب سے شدید فائرنگ کے بعد جے سی او اور ایک سپاہی لاپتہ ہو گئے۔ دو فوجی – رائفل مین یوگمبر سنگھ اور رائفل مین وکرم سنگھ نیگی – پونچھ راجوری کے جنگلات میں شروع ہونے والے انکاؤنٹر میں مارے گئے ، اسی علاقے میں کارروائی کے دوران پانچ فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے چار دن بعدہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشوں کو بازیاب کرنا فوج کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہوا کیونکہ انہیں لاشوں کو واپس لانے کے لیے جنگل کے اندر احتیاط سے آگے بڑھنا پڑا۔ایک افسر نے بتایا کہ فوج کا جمعرات کی شام جے سی او سے رابطہ منقطع ہو گیا۔اس واقعے کے بعد فوج نے بیان میں کہاکہا ہے کہ نار علاقے خاص جنگل ، مینڈھر سب ڈویڑن ، ضلع پونچھ میں جاری انسداد ملٹنسی آپریشن میں 14 اکتوبر 2021 کو شام کے اوقات میں فوج کے دستوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں ایک جے سی او اور ایک سپاہی شدید زخمی ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز فوج نے دو فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی لیکن زخمی جے سی او کے بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ زخمی جے سی او کو بچانے کے لیے آپریشن صبح شروع کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم زخمی جے سی او کو بازیاب نہیں کروا سکے۔ ایک قومی انگریزی این ڈی ٹی وی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق مینڈھر کے نار خاص جنگلاتی علاقے میں آج صبح ایک وسیع آپریشن شروع کیا گیا۔ اس علاقے میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں کیونکہ فوج جنگلوں میں چھپے ملی ٹنٹوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔فوج نے پیر کو ڈیرہ کی گلی میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد کومبنگ آپریشن شروع کیا۔ ابتدائی فائرنگ کے نتیجے میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) سمیت پانچ فوجی ہلاک ہوئے۔علاقے میں کمک پہنچائی گئی اور اس کے بعد سے فوج طویل ترین انسداد جنگجوئیانہ کارروائیوں میں مصروف ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگلاتی علاقے میں کھوجی کتوں اور ہیلی کاپٹر کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے اور لاپتہ فوجیوں کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ واضح رہے کہ جنگجو مخالف آپریشن میں ابھی تک کوئی بھی ملی ٹنٹ ہلاک یا گرفتار نہیں ہوا ہے جبکہ حالیہ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب فوج کو ایک ہی مقابلے میں اتنے جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں