بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے درمیان 51

پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں چڑھائی کے بعد

ملک میں ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ، عام آدمی پریشان
سرینگر/ 14 اکتوبر /سی این آئی// پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ مہنگی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے ٹماٹر ، ککڑی ، لہسن اور دیگر ہری سبزیاں سیدھے بازاروں میں دوگنی مہنگی ہو گئی ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ پچھلے مہینے تک ٹماٹر 20-25 روپے فی کلو میں آسانی سے دستیاب تھے جو اب 50-60 روپے کلو میں م مل پارہے ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیاکے مطابق عام آدمی پر پہلے کورونا اور اب مہنگائی کی مار پڑی ہے۔ ڈیزل اور پٹرول کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کافی مہنگی ہو گیا ہے جس کی وجہ سے سبزیاں بہت مہنگی ہو گئی ہیں۔ وہ سبزیاں جو ایک ماہ قبل 20-30 روپے فی کلو میں فروخت ہوتی تھیں اب 50-60 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہیں۔ اس مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔ اس کی وجہ سے سبزیاں آہستہ آہستہ پلیٹ سے غائب ہو رہی ہیں۔ یہاں سبزیوں کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے گھروں کے کچن کا بجٹ بھی گڑبڑ ہونے لگا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بارش کے بعد اب سبزیوں کی قیمتوں میں بھی بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے۔ عالم یہ ہے کہ ایک ہفتے میں سبزیوں کی قیمتیں دوگنی ہو گئی ہیں۔ ٹماٹر جو ایک ہفتہ پہلے 10 روپے کلو تھا اب کئی جگہوں پر 60 روپے کلو ہو گیا ہے۔ پیاز جو 20 روپے کلو تھی کئی جگہوں پر 80 روپے کلو تک ہو گئی ہے۔پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ مہنگی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے ٹماٹر ، ککڑی ، لہسن اور دیگر ہری سبزیاں سیدھے بازاروں میں دوگنی مہنگی ہو گئی ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ پچھلے مہینے تک ٹماٹر 20-25 روپے فی کلو میں آسانی سے دستیاب تھے جو اب 50-60 روپے کلو میں م مل پارہے ہیں۔مہاراشٹر میں ، کورونا قوانین اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی بحران کا سامنا کرنے والے لوگوں کو اب کچھ راحت مل رہی تھی تو اب سبزیوں کی آسمان چھونے والی قیمتوں نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ پچھلے ایک ماہ میں روزمرہ میں استعمال ہونے والی سبزیوں کی قیمتیں دوگنی ہو گئی ہیں جس میں ٹماٹر ، پیاز اور ہری مرچ کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔راجدھانی رائے پور سمیت پورے چھتیس گڑھ میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ لوکی 30 روپے کلو سے نیچے فروخت نہیں ہو رہی۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹماٹر بھی 80 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہے ہیں۔ تھوک سبزی فروشوں کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس بار دیوالی میں بھی کوئی راحت نہیں ملے گی۔ ساتھ ہی ہرا دھنیا 140 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ لوکی 40 روپے کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ عام لوگوں کا کہنا ہے کہ اب بجٹ چلانا بہت مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ریاست بھر سے سبزیاں ڈرمترائی منڈی میں آتی ہیں اور یہاں سے سبزیوں کو ریاست بھر سے جگہ جگہ بھیجا جاتا ہے۔ اس کے ضلعی صدر سریناس ریڈی کا کہنا ہے کہ اب سبزیوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ موسم کے ساتھ ساتھ پٹرول ، ڈیزل کی قیمت ، کسانوں کی ہڑتال ، ٹرانسپورٹس کی ہڑتال بھی اس کی وجہ سے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار پلیٹ کا بجٹ دیوالی میں بھی خراب ہو جائے گا۔چندی گڑھ میں بھی ، سبزیوں کی آسمانوں کو چھونے والی قیمتوں نے لوگوں کے گھروں کے بجٹ کے مسائل میں اضافہ کیا ہے ، پچھلے ایک مہینے میں روزمرہ کی استعمال ہونے سبزیوں کی قیمتیں دوگنی ہو گئی ہیں جن میں ٹماٹر ، پیاز ، مٹر ، ہری مرچ کی قیمتیں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔دریں اثناء کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سکریٹری پرنو جھا نے کہا کہ مہنگائی کے بارے میں کیا کہیں ، جیب خالی ، پیٹ خالی ، گاڑی کی ٹینک خالی لیکن مرکزی حکومت کہے گی ‘بجاؤ تالی’۔ مہنگائی اب آسمان سے اوپر چلی گئی ہے۔ اگر ہم پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کم کرتے ہیں تو اس سے بہت زیادہ راحت ملے گی۔ سبزیوں کی قیمت نیچے آئے گی ، دالوں کی قیمت نیچے آئے گی ، تیل کی قیمت کم ہو جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں