حضرت سید میرک شاہ صاحب ؒکاشانی کے عرس پر ڈاکٹر فاروق کی مبارکباد 59

منافرت کا توڑ کرنے کے لئے ملک کے عوام کو ایک ہونا ہوگا /فاروق عبداللہ

سرینگر/ 13 اکتوبر/شہری ہلاکتوں کوناقابل قبول قراردیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر او جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایسے عناصر اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہومنگے جوجموںو کشمیرکی رواں داری بھائی چارے کوپارہ پارہ کرناچاہتے ہے مقابلہ کرنا ہو گا ڈر اورخوف کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہوگا۔ ادھرمختلف مکتب ہائی فکرسے تعلق رکھنے والے افراد نے گردوارہ میں خراج عقیدت کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے خاتون پرنسپل استاداوردوسرے عام شہرویوں کی ہلاکتو ں کی شدیدالفاظ میں مزمت کرتے ہوئے اقلیتوں کویقین دلایاکہ وادی کشمیرکے لوگ ان کے پشت پرہیں انہیں خوف میںمبتلاہونے کی ضرور ت نہیں ہیں ۔اے پی آ ئی کے مطابق عیدگاہ سرینگر میں نامعلوم مسئلح افرادکے ہاتھوں گزشتہ دنوں خاتون پرنسپل اوراستاد کی نامعلوم مسئلح افراد کے ہاتھوں ہلاکتوں کے سلسلے میںسرینگر کے گردوارے میں نامعلوم مسئلح افراد کے ہاتھوں مار ے گئے خاتون پرنسپل اور استاد کوخراج عقیدکادکرنے پرخصوصی تقریب کااہتمام کیاگیا۔اس تقریب میں سیاسی سماجی تنظیموں کے لیڈروں کے علاوہ مختلف مکتب ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے افرادنے شرکت کی اورنامعلوم مسئلح افرد کے ہاتھوں مارے گئے خاتون پرنسپل اوراستاد کوشاندار الفاظ میں خراج عقیدت اداکرتے ہوئے ان کے لواحیقن کویقین دلایاکہ وادی کشمیرکے لوگ ان کے پشت پرہیںانہیں کسی بھی طرح کے خوف میں مبتلاہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی انہیں وادی سے باہرجانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔اس موقعے پرجموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اور این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب کے دوران شہری ہلاکتوں کی شدیدالفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہاکہ اسطرح کی کاروائیوں کامقابلہ کرنا ہوگا۔ہمت سے رہناہوگاڈروخوف کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرنا ہوگا ۔سابق وزیراعلی نے کہاکہ مضبوطی کے ساتھ ہمیں ایسے عناصرکامقابلہ کرنا ہوگا موجودہ ممبر پارلیمنٹ نے کہاکہ یہ سلسلہ صرف جموںو کشمیرتک ہی محدود نہیں ہے کہ ہندوستان کے کسی بھی طبقہ کے لوگوں کوباٹنے کی کوشش ہورہی ہے ہمیں ہندوستان کوبچاناہوگا اس کے لئے ضروری ہے ہم سب کومتحد اور اکھٹے رہناہوگا ۔جموں کے صوبائی صدر دوندرسنگھ رانا کے نیشنل کانفرنس سے علیحدگی اختیار کرنے کے بارے میں سوال کاجواب دیتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیاسی پارٹیوں میں لوگ آتے بھی اور جاتے بھی ہیں یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے پارٹیاں چلتی ہیں افراد سے پارٹیوں کو اگرچہ پارٹیوں کو نقصان بھی اٹھا ناپڑتاہے تاہم سیاسی پارٹیوں کے لئے لوگوں کاآناجاناکوئی بڑی بات نہیں ہوا کرتی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں