وادی کشمیر کے کسانوں کوکراپ انشورنس اسکیم کے دائرے میں لانے کے لئے کارروائی جاری 52

وادی کشمیر کے کسانوں کوکراپ انشورنس اسکیم کے دائرے میں لانے کے لئے کارروائی جاری

اعلیٰ میعار کے بیچ فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کسانوںکوجانکاری فراہم کرنا محکمہ زراعت مشن /ناظم زراعت

سرینگر/ 12 اکتوبر/اے پی آئی وادی کشمیر کے کسانوں کو اعلیٰ میعار کے بیچ بہتر فصلوں کی جانکاری فراہم کرنے کاعندیہ دیتے ہوئے ڈائریکٹر ایگری کلچر نے کہا کہ وادی کشمیر میں کراپ انشورنس اسکیم لاگو کرنے کے لئے با ضابطہ طور پراقدامات اٹھائے جارہے ہیں فی الحال جموں کے تین وادی کے دو کراپ انشورنس اسکیم کے دائرے میں لایاہے اور باقی مانندہ 16اضلاع میں کراپ انشورنس اسکیم کے دائرے میں لانے کے لئے عنقریب اقدامات اٹھائے جائینگے اور اس سلسلے میں باضابطہ طور پر کسانوں کوجانکاری فراہم کی جائے گی ۔وادی کشمیر میں موسم کے لحاظ سے کسانوں کوبیچ فراہم کر نے کاایک سلسلہ شروع کیاگیا ہے تا کہ اس کی فصلوں کی پیداوار میںاضافہ ہو۔اے پی آ ئی کے ساتھ گفتگو کے دوران ناظم ذراعت چودھری محمداقبال نے کہا کہ وادی کشمیر میں کراپ انشورنس اسکیم لاگوکرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں فی الحال جموںو کشمیر کی سرکار نے جموں کے تین اوروادی کے ایک ضلع کو کراپ انشورنس اسکیم کے دائرے میں لایاتھا تاہم اس میں چند ہی فصلیں شامل کی گئی تھی اب کراپ انشورنس اسکیم کے دائرے میں ہرایک فصل کولانے کی خاطر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور ہم امید کرتے ہے کہ رواں برس کے آخر تک جموںو کشمیرکے تمام بیس اضلاع میں کراپ انشورنس اسکیم لاگوکرنے کے لئے سرکار اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہاکہ سرکار کواس بات سے آگاہ کیاگیاہے کہ یاتوانشورنس کرنے والی کمپنیاں اپنے کام وسیع کرے ورنہ ان کے ٹینڈر اور ان کے ساتھ ہوئے معاہدوں کوختم تصور کیاجائیگا ۔وادی ے کسانوںکووقت پرہرفصل کااعلیٰ میعار کابیچ فراہم کرنے کاارادہ ظاہرکرتے ہوئے ڈائریکٹرایگری کلچر نے کہا کہ کسان جموںو کشمیر کی اقتصادیات معیشت کے لئے ریڈکی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہے اور میں انہیں یقین دلاتاہوں کہ انہیں وقت پر اعلیٰ میعار کے بیچ فراہم کے جائینگے جہاں کئی بھی کسانوں کوشکایت ہوگی وہ ہمارے دفترکے ساتھ رابطہ قائم کرے ان کی شکایت کابروقت ازالہ کیاجائیگا ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت جموںو کشمیرمیںجومرچ فروخت کئے جاتے ہے انہیں کشمیر کی لیبل تو لگائی جاتی ہے لیکن فصل کیرالہ سے لائی جاتی ہے ایگری کلچر محکمہ نے تین برسوں کے دوران پانچ ہزار ہیکٹئراراضی پرمرچ کی فصل اُگانے کافیصلہ کیاہے تاکہ وادی کشمیر اس فصل میں خودکفالت کے ہدف کوپوراکرے جس طرح ماضی میںہواکرتے تھے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کواعلیٰ میعا رکے مکی کے بیچ فراہم کرنے کاارادہ ظاہرکرتے ہوئے ڈائریکٹر ہارٹی کلچر نے کہا کہ ہم ہرایک فصل کے بیچ کسان تک پہنچانا چاہتے ہے انہیں جانکاری فرہم کرنے کے ساتھ ساتھ موسمی حالات کے مطابق بھی فصلوں کے بیچ فراہم کرناچاہتے ہے تاکہ ان کی پیداوار متاثر نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کوچاہئے کہ وہ سبزیاں اُگانے کی طرف اپنی تو جہ مرکوز کرے اور ایگری کلچرمحکمہ اس بات کوسنجیدگی کے ساتھ لے رہے ہے کہ آنے والے تین برسوں کے دوران جب ملک میں مون سون شروع ہو جاتاہے تو وادی کشمیرکے کسان ملک کی مختلف ریاستوں اورمرکزی زیرانتظام علاقوں کے لوگوں کوسستے داموں سبنزیاں فراہم کرینگے ا سکے لئے سرکار نے بھی سہولیا ت بہم پہچانے کاسلسلہ شروع کیاہے ۔ڈائریکٹرہارٹی کلچر نے کہاکہ رواں برس سے ہم کسانوں کوسرسوں کی فصل اُگانے کے لئے جانکاری فراہم کرتے ہے اور اس ضمن میں کسانوں کواگر بیچ کی ضرورت پڑے گی تو محکمہ انہیں فراہم کرنے میںکوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریگا ایگری کلچر یونیورسٹی کوتحقیق کی دانش گاہ قراردیتے ہوئے ڈائریکٹرہارٹی کلچر نے کہا کہ اس تحقیقی ادارے نے وادی کشمیرکے کسانوں کوبہت کچھ دیاہے جس سے ہمیںآنکھیں بند نہیں کرنی چاہئے تاہم کچھ اور کرنے کی بھی ضرورت ہے جسکے لئے اجتماعی کوششیں ہی رنگ لایاکرتے ہے اور سرکار ان کوششوں کوکامیابی سے ہم کنار کرنے کے لئے سرگرم عمل ہوجاتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں