72

’ معصومین کے خون کے ایک ایک قطرے کابدلہ اورایک ایک آنسو کاحساب لیاجائے گا‘

حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی انتظامیہ کے پاس کوئی خاص معلومات نہیں تھیں:لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا
سری نگر:۸،اکتوبر//جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ انتظامیہ کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کو نہ روکنے کی ذمہ داری لیتی ہے ، حالانکہ اس حوالے سے کوئی خاص معلومات نہیں تھیں۔انہوںنے تاہم زوردیکرکہاکہ معصومین کے خون کے ایک ایک قطرے کابدلہ لیاجائے گا۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے مختلف میڈیا اداروں کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جان بوجھ کر سیاحوں کی آمد اور کشمیر میں آنے والی صنعتی سرمایہ کاری کو سرحد پار اور جموں و کشمیر کے اندر عناصر کے ذریعے روکنے کی کوشش ہے ۔وادی میں شہریوں کو نشانہ بنانے کے حالیہ حملوں کے تناظرمیں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ہمیں ایک ہفتے کا وقت دیں ، زمین پر تصویر مختلف ہوگی۔منوج سنہا نے کہا کہ ایک یادو دن انتظار کریں ، ان دہشت گرد حملوں کے پیچھے ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔منوج سنہا نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کو جہنم سے بھی تلاش کریں گے اور اُنہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔جمعرات کی شام ایک نجی نیوز چینل کیساتھ بات کرتے ہوئیلیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کل شام یا شاید ایک دن بعد، جب ہم دوبارہ بات کریں گے، آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ خطے میں لوگوں کی حفاظت کے پیش نظر ، حکومت نے ضروری اقدامات کئے ہیں۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ حکومت امن خریدنے پر یقین نہیں رکھتی بلکہ اسے قائم کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ایک مختلف قسم کے حملوں پر بات کرتے ہوئے جہاں کشمیر میں شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، منوج سنہا نے سرینگر میں عیدگاہ میں گورنمنٹ بائز ہائیر سیکنڈری سکول کی پرنسپل سپندر کور اورٹیچر دیپک چند کے قتل کی مذمت کی جنہیں گولی مار کرموت کی نیندسلادیاگیا۔انہوںنے کہاکہ میںیقین دلاناچاہتاہوں کہ دہشت گردوں کو بہت جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا ، بس ایک دو دن انتظار کریں۔منوج سنہانے کہا ’’ معصومین کے خون کے ایک ایک قطرے کابدلہ اورایک ایک آنسو کاحساب لیاجائے گا‘‘ ۔منوج سنہا نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگس ہیں ، لیکن ہم نے اپنی سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد ایک نئے پیٹرن کی پیروی کر رہے ہیں تاکہ یہ پیغام دیا جا سکے کہ اُنہیں کشمیر میں امن ، خوشحالی اور ترقی پسند نہیں ہے لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔اس سوال کے جواب میں کہ کیا یہ ٹارگٹ کلنگ مذہبی منافرت پیدا کرنے کی کوشش ہے ، لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہا نے کہا کہ ہاں ایسا لگتا ہے لیکن لوگوں کو چوکس ، چوکس ، متحد رہنا ہوگا۔انہوںنے مزید کہا کہ یہ فطری ہے ، ظاہر ہے کہ ان کے رشتہ دار ، جنہیں نشانہ بنایا گیا ہے، ان کے رشتہ دار ناراض ہوں گے لیکن میں اُنہیں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان مجرموں کو نہیں چھوڑیں گے جو اس تشدد کے پیچھے ہیں۔
لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے یقین دلایا کہ ہم دہشت گردی کے اس پورے ماحول کو تباہ کر دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں