کسانوں کو بے دردی سے قتل کرنے کا لگایا الزام،معاملے کی پوری تحقیقات کرنے کا کیا مطالبہ
سرینگر؍ایس این ایس؍06 اکتوبر؍اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری کا دورہ کرنے کی اجازت نہ دینے پروزیر اعظم نریندرمودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ، جہاں اتوار کو 4 کسانوں سمیت 8 افراد ہلاک ہوئے ، سینئرکانگریس لیڈراور رکن پارلیمان راہل گاندھی نے بدھ کے روز الزام لگایا کہ کسانوں پر حملہ کیا جا رہا ہے ، کاٹا جا رہا ہے اور انہیںبے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ایک جیپ کے ذریعے روندھاجا رہا ہے ، انہیں قتل کیا جا رہا ہے ، اور لکھیم پور کھیری واقعہ میں ایک مرکزی وزیر اور ان کے بیٹے کا نام سامنے آنے کے بعد بھی مرکزی سرکار کی طرف سے کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے۔ایس این ایس کے مطابق راہل گاندھی نے کہا کہ کل وزیر اعظم نے لکھنؤ کا دورہ کیا لیکن انہوں نے لکھیم پور کھیری جانا مناسب نہیں سمجھا جوکہ کسانوں پر ایک منظم حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ دو وزرائے اعلیٰ کے ساتھ اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری کا دورہ کرنے جارہے تھے تاکہ وہاں کی صورتحال کو سمجھ سکیں اور کسانوں کے خاندانوں کی مدد کرسکیں۔اس بیچ جب راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی کا 5 رکنی وفد بدھ کے روز اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری کے دورے پر روانہ ہوا تاکہ اتوار کو ایک پرتشدد واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی جاسکے تاہم اتر پردیش حکومت نے لکھنؤ میں نافذ کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 144 کے تناظر میں کانگریس کے وفد کو اجازت دینے سے انکار کردیا۔ایس این ایس کے مطابق سرکارنے راہل گاندھی کو اجازت دینے سے انکار کر تے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ لکھنؤ پہنچتا ہے تو ہم اسے ہوائی اڈے پر درخواست کریں گے کہ وہ لکھیم پور کھیری اور سیتا پور نہ جائیں۔ لکھنؤ پولیس کمشنر نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور لکھیم پور اور سیتا پور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ہم پر زور دیاہے کہ وہ مقامی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظرکانگریس کے نائب صدر اور رکن پارلیمان راہل گاندھی کو وہاں جانے کی اجازت نہ دیں۔لکھیم پور کھیری کے ضلعی مجسٹریٹ نے ضابطہ فوجداری کے ضابطے کی دفعہ 144 نافذ کی ہے ، جو اتوار کے واقعے کے بعد ایک وقت میں پانچ یااس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کرتی ہے۔ لکھیم پور کھیری میں پرتشدد واقعہ کے فورا ًبعد ، سیاسی رہنماؤں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور متاثرین کے اہل خانہ سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا۔اس بیچ کئی کسان یونینوں کی چھتری تنظیم سمیوکتاکسان مورچہ نے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا ٹینی تین گاڑیوں کے ساتھ اس وقت پہنچے جب کسان ہیلی پیڈ پر احتجاج کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران سمیوکتا کسان مورچہ کے لیڈر تاجندر سنگھ ورک پر گاڑی چلانے کی کوشش کرتے ہوئے براہ راست حملہ کیاگیا۔تاہم آشیش مشرا نے سمیوکتا کسان مورچہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس جگہ پر موجود نہیں تھے جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔اتر پردیش پولیس نے بتایا کہ اتوار کو لکھیم پور کھیری واقعہ میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی نے کہا کہ ان کا بیٹا جائے حادثے پر موجود نہیں تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ شرپسند احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ گھل مل گئے اور گاڑی پر پتھراؤ کیا جو کہ بدقسمتی کے اس واقعے کا باعث بنا۔
55