62

میوہ بردار گاڑیوں کو شاہراہ پر بلاوجہ روکے رکھنا انتہائی تشویشناک

حکومت سیب کی صنعت کو نقصان پہنچانے کی مرتکب نہ بنے/حسنین مسعودی
سرینگر/25ستمبر/سی این آئی// نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کشمیر سے باہر جانے والی میوہ بردار ٹرکوں کو مختلف بہانوں کے ذریعے بلا وجہ روکنے کیلئے کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور ایسے حربوں کو کشمیر کی میوہ صنعت کو نقصان پہنچانے کی سازش قرار دیا ہے۔سی این آئی کے مطابق انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اونچے اونچے عہدوں پر فائز حکمرانوں کو زمینی سطح پر لوگوں کے مسائل و مشکلات نظر نہیں آرہے ہیں یا پھر جان بوجھ کو ایسے عوام کُش اقدامات کی طرف اپنی آنکھیں موند لیں جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ سیب ایک ایسا میوہ ہے جو زیادہ دیر تک ٹک نہیں پاتا ہے اور اس کے باوجود بھی سیبوں سے بھری ٹرکوں کو جگہ جگہ پر مختلف بہانے بنا کر روکا جارہا ہے جس کی وجہ سے سیب منڈیوں تک پہنچنے سے پہلے ہی خراب ہوجاتا ہے اور اس شعبے سے وابستہ افراد کو زبردست نقصان سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ حسنین مسعودی نے حکومت پر زور دیا کہ میوہ سے بھری گاڑیوں کو ترجیحی بنیادوں پر سرینگر جموں شاہراہ پر چلنے کی اجازت دی جانی چاہئے اور ان ٹرکوں کو بلاوجہ روکنے کا سلسلہ بھی بند کیاجانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر کولڈ سٹورایج میں میوہ ذخیرہ کرنے کیلئے مالکانِ باغات کو سبسڈی دی جائے۔ مسعودی نے کہا کہ شاہرائوں کے مرکزی وزیر شری نتن گڈکری وادی آرہے ہیں اور میں اُن کیساتھ بھی یہ معاملہ اُٹھائوں گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں