دہلی ہائی کورٹ نے ٹیرر فنڈنگ کیس میں 103

قومی تفتیشی ایجنسیNIAجماعت اسلامی کیخلاف ثبوت جٹانے میں مصروف عمل

اگلے ہفتے جموں وکشمیرمیں نئے چھاپوں کی منصوبہ بندی
5کارکنوں سے ضبط شدہ دستاویزات کے بارے پوچھ تاچھ جاری ،اہم سراغ ہاتھ لگنے کادعویٰ
سری نگر:۲۵،ستمبر: جے کے این ایس : اسبات کاانکشاف ہواہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کیخلاف اپنی مہم تیزکرنے جارہی ہے ۔گزشتہ ماہ جموں وکشمیرمیں61مقامات پرتلاشی کارروائی عمل میں لانے کے بعدقومی تفتیشی ایجنسی اگلے ہفتے پھرجماعت اسلامی سے وابستہ کارکنوں کے گھروں اوردیگرمقامات کوکھنگالنے کامنصوبہ بندی کررہی ہے ۔ایک میڈیا رپورٹ میں این آئی اے ذرائع کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاگیاہے کہ انتہاپسندئوں کی مالی معاونت کے معاملے میں کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کے خلاف جاری تحقیقات میں ، قومی تحقیقاتی ایجنسی جموں و کشمیر میں جماعت کارکنوں کیخلاف چھاپوں کی ایک اور سلسلے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ چھاپے انسداد دہشت گردی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے8 اور 9 اگست کو جموں و کشمیر کے14اضلاع بشمول سرینگر ، بڈگام ، گاندربل ، بارہمولہ ، کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، اننت ناگ ، شوپیاں ، پلوامہ ، کولگام ، رام بن ، ڈوڈہ،کشتواڑ اور راجوری میں 61مقامات پر چھاپوں وتلاشی کارروائی کے تسلسل میں ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق این آئی اے کے اعلیٰ سطحی ذرائع نے بتایا کہ اگلے ہفتے کسی بھی وقت پورے جموں و کشمیر میں جے آئی کے کارکنوں اور ان کے حامیوں کے احاطے میں تلاشی کا نیا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق این آئی اے عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جماعت کارکنوں کیخلاف ان تلاشی کارروائیوںکی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کیونکہ این آئی اے کے تفتیش کار کو اس کیس کے سلسلے میں’ کچھ مزید سراغ ‘ملے ہیں۔مذکورہ عہدیدار نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ایک درجن سے زائد کارکنوں اور کالعدم تنظیم سے وابستہ مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کے دوران ہمیں (این آئی اے) نئے سراغ ملے ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق قومی تفتیشی ایجنسی(این آئی اے) کے ایک اور عہدیدار ، جو کہ اس کیس کی جاری تفتیش سے جڑے ہیں ، نے کہا کہجماعت اسلامی کے10 کارکنوں اور مشتبہ افراد کا یہاں(نئی دہلی)میں ایک ہفتے سے زائد عرصے سے ایجنسی ہیڈ کوارٹر میں جائزہ لیا گیا اور5 سے زائد مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں این آئی اے کی جانب سے جماعت اسلامی کے جن مشتبہ افراد کی جانچ کی گئی ہے ان کا تعلق گاندربل ، سرینگر ، کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، راجوری اور ڈوڈا اضلاع سے ہے۔انہوںنے کہا کہ ہم جماعت اسلامی کیس سے جڑے کچھ اور لوگوں کی تلاش کر رہے ہیں اور اُنھیں بہت جلد طلب کیا جائے گا کیونکہ جانچ پڑتال اورپوچھ تاچھ ایک جاری عمل ہے۔این آئی اے عہدیدارنے بتایا کہ مشتبہ افراد سے چھاپوں کے دوران ان کے احاطے سے ضبط شدہ دستاویزات کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جماعت اسلامی کے چار پانچ کارکنوں کے ساتھ جاری پوچھ گچھ کم از کم ایک ہفتے تک جاری رہے گی۔جیسا کہ ہم (این آئی اے) کی تلاشی لی جاتی ہے ، اس وقت مشتبہ افراد کے گھروں سے برآمد ہونے والی دستاویزات سے جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم اس کیس کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں