63

جموں کشمیرکے حالات بہتری کی طرف لوٹ رہے ہے امن خوشحالی اور ترقی ہمارا خواب

سیاحت کوفروغ دینے کے لئے ہمالیہ کی 15چوٹیوں کوکھول دیاگیا
سرینگر /25ستمبر/اے پی آئی جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے تعمیر وترقی بیروزگاری کے خاتمے عوامی مشکلات کاازالہ کرنے کے سلسلے میں ٹھوس بنیادوں پراقدامات نہ اٹھانے کے سلسلے میں کئی سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد حصول یابیوں اور آئیندہ اٹھائے جانے والے اقدامات 38صفحات پرمشتمل ایک بیان جاری کیاگیاجس میں وزارت داخلہ نے جموںو کشمیر لداخ ترقی کی راہ پرگامزن ہونے انتہاء پسندی دہشت گردی کی جڑیں کمزور ہونے آہستہ آہستہ حالات بہتری کی طرف لوٹ آنے کاعندیہ دیتے ہوئے کہا کہ زمینی سطح پراب تبدیلیاں رونماء ہونے لگی ہے اور وزیراعظم کی سربراہی والی حکومت نے جن وعدوں کااعلان کیاہے اس پرمن وعن عمل ہورہی ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب ے جموںو کشمیرکے حوالے سے 24ستمبر رات دیر گئے 38صفحات پرمشتمل بیان جاری کیاگیا جس میں مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات کادعویٰ کیاہے کہ جموں وکشمیر اب ترقی کی راہ پرگامزن ہورہاہے اور وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت نہ صرف جموںو کشمیرکی طرف توجہ دی جارہی ہے بلکہ سطح پربدلاؤ لانے کی ہرممکن کوشش بھی ہورہی ہے ۔بیان میں کہاں گیاہے کہ اگرجموں وکشمیرمیں انتہاء پسندی دہشت گردی کی جڑیں کمزور ہوتی جارہی ہے جوعلاقے کبھی دہشت گردی کے گڑ مانے جاتے تھے وہاں اب نوجوان جموںو کشمیر ملک کی ترقی تعلیم کھیل کود اور بہتر مستقبل کی طرف گامزن ہے ۔بیان میں کہاگیاہے کہ آہستہ آہستہ حالات بہتری کی طرف لوٹ رہی ہے ایک ودھان ایک پردھان ایک نشان کاقیام عمل میں لانے کے بعد اب ملک کی پارلیمنٹ کی جانب سے پاسکئے جانے والے قوانین براہی راست جموں وکشمیر اور لداخ پرلاگوہورہے ہے ایک زمانہ یہ بھی تھا جب ملک کی سب سے بڑی عدالت کی طرف سے قانون بنائے جاتے تھے اور یہ تمام ملک پرلاگوہوجاتے تھے تو سات میں ایک لائن لکھی جاتی تھی کہ یہ قانون جموں وکشمیر میں لاگو نہیں ہے اور اسکے لئے جموںو کشمیرکی اسمبلی قانون پاس کرکے ان قوانین کولاگوکرنے میں اقدامات اٹھاسکتی ہے ۔مرکزی حکومت نے جموں وکشمیرکوپوری طرح سے ملک میں ضم کردیاہے اور اب جموں وکشمیرکوترقی کی منزلوں پرگامزن کرانے میں کوئی نہیں روک سکتاہے ۔وزارت داخلہ نے انے بیان میں اس بات کابھی انکشاف کیاہے کہ جموںو کشمیراور لداخ میں سیاحت سب سے بڑا مرکز ہے اورمرکزی حکومت نے ہمالیہ کی پندرہ چوٹیوں کومہم جوئی کے لئے کھول دینے کافیصلہ کیاہے اور اس سلسلے میں باضابطہ طور پرکارروائی عمل میں لائی گئی ہے ۔وزارت داخلہ کے بیان میں مزیدکہاگیاہے کہ انتہاء پسندی ملک دشمنی ٹیررفنڈنگ حوالہ رقومات کے لین دین کوختم کرنے کے لئے 82بینک کھاتوں کومنجمند کر دیاگیا جوحریت کانفرنس کے مختلف کارکون لیڈروں کے نام جن سے انتہاء اور عسکریت پسندوی کوفروغ دینے کے لئے رقومات فراہم کی جاری تھی۔ وزیراعظم کی جانب سے آتم نربن اسکیموں کے دوران جموںو کشمیرکی طرف خصوصی توجہ دے دی گئی ۔وومن ایمار منٹ کے اقدامات اٹھائے گئے اور انہیں خود انحصاری کی راہ پرگامزن کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے جموںو کشمیرسرکار کو ہرطرح کی مددفراہم کی ہے ۔بیان میں کہا گیاہے کہ پندرویں فائنانس کمشن کے دوران ملک کے مختلف شعبوں کے لئے تیس ہزار 757کروڑ روپے مختص کئے گئے جن میں 5960کروڑ روپے جموںو کشمیر اور لداخ میں5930 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کرنے کیلئے فراہم کئے ہے اور پی ایم جی وائی ایس اسکیم کے تحت ان سڑکوں کی تعمیرکاکام آنے والے برسں میں مکمل ہونے جارہاہے ۔گلوبل انوسٹمنٹ سمت کے دوران 13772کروڑ روپے کے ایم او یوز پردستخط کئے گئے جوجموں وکشمیرکی اقتصادی اور معاشی حالت کوبہتربنانے میں سنگ میل ثابت ہونگے ویراعظم کی 80ہزار کروڑ میں سے اب تک مختلف پروجیکٹوں کومکمل کرنے کے لئے 58777کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ لداخ کے لئے 41472کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کومکمل کرنے کے لئے استعمال میں لائے جارہے ہے ۔وزارت داخلہ کے بیان میں کہاگیاہے کہ پلوامہ جوکبھی عسکر یت کاگڑ تھا اب انتہاء پسندی کے بجائے نوجوانوں نے کاغذ اور پینسل لیپ ٹاپ اور آئی فون استعمال کرناشروع کئے ہے اور یہ نوجوان جموں کشمیرکی تعمیرو ترقی اور امن کی بحالی میں اپنارول اداکرنے جارہے ہیں ۔وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں مزیدکہاہے کہ جموںو کشمیراور لداخ میں آنے والے دوبرسوں کے دوران تعمیروترقی بیروزگاری کے خاتمے عوامی مشکلات کے ازالے کے لئے بڑے پیمانے پراقدامات اٹھائے جارہے ہے ،جبکہ انتہاء پسندی اور عسکریت کوکچلنے میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائیگا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں