کورونا کی چوتھی لہر کے لیے ہو جائیے تیار 60

عالمی کوروناوبائ، انتہا پسندی کے علاوہ مختلف امورات پر بات چیت، پاکستان کا بھی ذکر کیا گیا

پاکستان شدت پسندی کے خاتمہ کیلئے کارروائی کرے تاکہ امریکی سلامتی اورہندوستان متاثر نہ ہو/ کملا ہیرس
سرینگر/24ستمبر/سی این آئی// وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکہ نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان واشنگٹن میں ملاقات ہوئی جس دوران دنوں رہنمائوں کو عالمی انتہاء پسندی ، کووڈ وباء اوردیگر معاملات پر بات کی ۔ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے سرحد پارانتہاء پسندی کے حوالے سے پی ایم مودی سے اتفاق کیا ہے۔ہندوستان کئی دہائیوں سے انتہاء پسندی کا شکار رہا ہے۔ اس نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اس طرح کے انتہا سپند گروہوں کی مدد کرنے کے معاملے میں پاکستان کی حمایت پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔اس ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ دنیا کی سب سے بڑی اور قدیم جمہوریت کے طور پر قدرتی شراکت دار ہیں۔کرنٹ نیو زآف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق ۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدرکملا ہیرس کی قیادت میں دوطرفہ تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچیں گے۔ سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے دونوں سیاستدانوں کی ملاقات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ذاتی طور پر پہلی بار امریکی نائب صدرکملا ہیرس سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ عالمی اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ کوویڈ اور ویکسی نیشن ان کی بات چیت کا اہم حصہ رہاہے۔ شرنگلا نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے مستقبل میں خلائی تعاون ، انفارمیشن ٹکنالوجی ، ابھرتی ہوئی اور اہم ٹکنالوجی ، صحت کے شعبے میں مل کر کام کرنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔اس کے ساتھ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے سرحد پار دہشت گردی کے حوالے سے پی ایم مودی سے اتفاق کیا ہے۔ہندوستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔ اس نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اس طرح کے دہشت گرد گروہوں کی مدد کرنے کے معاملے میں پاکستان کی حمایت پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔کملا ہیرس نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں دہشت گرد گروہ کام کر رہے ہیں۔ اس نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں کارروائی کرے تاکہ یہ گروہ امریکی سلامتی اورہندوستان کو متاثر نہ کریں۔اس ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ دنیا کی سب سے بڑی اور قدیم جمہوریت کے طور پر قدرتی شراکت دار ہیں۔ ہماری اقدار میں ایک مماثلت ہے۔ ہمارا رابطہ اور تعاون بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ جب ہندوستان کوویڈ 19 کی دوسری لہر کی لپیٹ میں تھا ، تب میں ہندوستان کی مدد کرنے پر امریکہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ امریکہ نے کوویڈ کے وقت ایک سچے دوست کی طرح مدد کی۔ یہ بھی کہا کہ اس وقت امریکی حکومت ، کمپنیاں اور ہندوستانی کمیونٹی ،سب مل کر ہندوستان کی مدد کے لیے متحد ہوئے۔وزیراعظم مودی نے نائب صدرکملا ہیرس کو دورہ ہندوستان کی دعوت دی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ آپ کی فتح کا سفر تاریخی رہاہے۔ ہندوستان کے لوگ اعزاز حاصل کرنا چاہیں گے ، ہندوستان میں اس تاریخی فتح کے سفر کو خوش آمدید کہتے ہیں ، اس لیے میں آپ کو خاص طور پرہندوستان آنے کی دعوت دیتا ہوں۔ کملا ہیرس کو یہ بھی بتایا کہ آپ دنیا کے بہت سے لوگوں کے لیے ایک تحریک قراردیاہے۔ہندوستان۔ امریکہ کا بہت اہم شراکت دار ہے۔کملا ہیرس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا واشنگٹن ڈی سی میں استقبال کرنا میرے لیے باعث فخر ہے۔ یہ بھی کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ہم دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں ، دونوں ممالک نے اپنے آپ کو زیادہ محفوظ ، مضبوط اور خوشحال سمجھا ہے۔کملا ہیرس نیہندوستان کو امریکہ کا ’’ انتہائی اہم شراکت دار ‘‘ قرار دیا۔ نئی دہلی کے اس اعلان کا بھی خیر مقدم کیا ، جس میں ہندوستان نے کوویڈ 19 ویکسین کی برآمد دوبارہ شروع کرنے کی بات کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں