50

اوڑی کے جنگلات میں فوج نے 3عدم شناخت ملی ٹینٹوں کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ

دراندازی میں اضافہ کا امکان ہے /کور کمانڈر
وادی میں پُر امن حالات کو دیکھ کر ملی ٹینٹ ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے ہیں /آئی جی کشمیر
سرینگر//اوڑی کے جنگلات میں پانچ روز تک آپریشن جاری رکھنے کے بیچ فوج نے 3عدم شناخت ملی ٹینٹوں کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ اُن کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ادھر مشترکہ پریس کانفر نس کے دوران کور کمانڈر اور آئی جی کشمیر نے کہاکہ ہمسایہ ملک کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور وہ لگاتار ملی ٹینٹوں کو اس طرف دھکیل رہا ہے۔ کور کمانڈر نے کہاکہ تین میں سے ایک جنگجو کی شناخت ہو چکی ہے۔ اس موقع پر آئی جی کشمیر نے کہاکہ کشمیر میں ملی ٹینٹوں نے نئی حکمت عملی کے تحت کام کر رہے ہیں ، حملہ کرکے ملی ٹینٹ پھر معمول کے کام کاج میں جھٹ جاتا ہے۔ یو پی آئی کے مطابق فوج کا کہنا ہے کہ حال ہی میں دراندازی کے ذریعے اس طرف آنے والے تین عدم شناخت ملی ٹینٹوں کو اوڑی میں مار گرایا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پچھلے پانچ روز سے فوج نے اوڑی کے جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا تھا جس دوران جمعرات کے روز ملی ٹینٹوں اور فورسز کے مابین جھڑپ شروع ہوئی چنانچہ حفاظتی عملے نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر تین عدم شناخت ملی ٹینٹوں کو جاں بحق کیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ تصادم کی جگہ پانچ اے کے رائفلیں، آٹھ پستول ، 45گرنیڈ ، دو یو بی جی ایل ، پاکستانی کرنسی اور دوسرا قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔ بادامی باغ سرینگر میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کور کمانڈر اور آئی جی کشمیر نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے وادی کشمیر میں حالات کو درہم برہم کرنے کی سازشیں رچائی جارہی ہیں جنہیں ہر صورت میں ناکام بنایا جائے گا۔ کور کمانڈر لفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہاکہ 18ستمبر 2021سے دو مرتبہ ملی ٹینٹوں نے اوڑی میں دراندازی کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جمعرات کی صبح کو اوڑی میں حد متارکہ پر تعینات افواج نے بندوق برداروں کو اس طرف آتے ہوئے دیکھا جس کے بعد اُنہیں للکارا گیا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں تین ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ 18ستمبر کو بھی اوڑی میں دراندازی کی ایک کوشش ہوئی ہے۔ اوڑی میں ہوئے خونین تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جمعرات کی صبح چھ بجے کے قریب اوڑی کے ہتھ لنگو جنگلی علاقے میں تین ملی ٹینٹوں کو دیکھا گیا جس کے بعدوہاں پر تعینات افواج اور ملی ٹینٹوں کے درمیان دوبدو گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ انہوںنے کہاکہ کئی منٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ کے بعد تصادم کی جگہ تین ملی ٹینٹوں کی لاشیں برآمد کی گئی ہے جن کے قبضے سے بڑی مقدار میںہتھیار و گولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ تین میں سے ایک ملی ٹینٹ کی شناخت ہو چکی ہے جو پاکستان سے تعلق رکھتا ہے باقی دو کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے۔ مہلوک ملی ٹینٹوں کا افغانستان کے ساتھ تعلق ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فورجی کمانڈر نے کہاکہ حد متارکہ پر افواج ہائی الرٹ پر ہے اور پاکستان کی جانب سے اب نئی حکمت عملی اپنائی جارہی ہیں۔ فوجی کمانڈر نے پیشین گوئی کی کہ برفباری سے قبل پاکستان بڑی تعداد میں ملی ٹینٹوں کو اس طرف دھکیلنے کی کوشش کرسکتا ہے جس کے پیش نظر سرحدوں پر تعینات افواج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے حال کے کئی ایام میں کئی دراندازی کوششوں کو ناکام بنایا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اوڑی میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری ہے۔ اس موقع پر آئی جی کشمیر وجے کمار نے کہاکہ پُر امن حالات سے ملی ٹینٹ ذہنی کوفت کاشکار ہو گئے ہیں اور وہ حالات کو درہم برہم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ، مرکزی وزراء کی وادی آمد کے بیچ سماج دشمن عناصر پریشان ہو گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد بھی حالات پوری طرح سے پُر امن رہے جس وجہ سے ہمسایہ ملک ذہنی طور پر پریشان ہو گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر میں اب ملی ٹینٹوں نے نئی حکمت عملی اپنائی ہے جس کے تحت ملی ٹینٹ کمانڈر اب جنگجوئوں کو پستول فراہم کرکے ٹارگیٹ دیتے ہیں جس کے بعد مذکورہ ملی ٹینٹ حملے کے بعد معمول کے مطابق کام کاج کرتا ہے۔ انہوںنے کاہکہ رواں سال کے دوران سیکورٹی فورسز نے 97پستول ملی ٹینٹوں سے برآمد کرکے ضبط کئے ہیںجو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ کلاشنکوف کے بجائے ملی ٹینٹ اب پستول سے حملہ کر رہے ہیں تاکہ اُنہیں کوئی پہنچان نہ سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں