64

سری نگرشہرمیں ٹھیک5ماہ10روز بعدروایتی درس وتدریس کاعمل بحال

دسویں اوربارہویں جماعت کے طلاب خوش
اسکولوںمیں طلبہ کی 50فیصدحاضری،کلاس رومز میں سماجی دوری کے اصول پرعمل
سری نگر//شہرسری نگرمیں کالجوں کے بعدہائی اورہائر اسکنڈری اسکول بھی کھل گئے ،اوریوں ٹھیک 5ماہ بعدروایتی درس وتدریس کاعمل لازمی احتیاطی تدابیر کیساتھ بحال ہوا۔خیال رہے رواں سال ماہ اپریل کے اوائل میں کوروناکی دوسری لہر کے زورپکڑنے کے بعدحکومت نے11اپریل کوجاری ایک حکمنامے کے تحت تمام اسکولوں کوبندکرنے کاحکم دیاتھا ،اورتب سے لاکھوں اسکولی طلاب آن لائن ایجوکیشن پرہی اکتفاء کئے ہوئے تھے ۔جے کے این ایس کے مطابق حکومت جموں وکشمیرکی جانب سے 5ستمبر کوجاری حالیہ آرڈرکے تحت منگل کے روز شہر سری نگرکی حدودمیں پانچ مہینوں سے مسلسل بند پڑے ہائی اورہائراسکنڈری سطح کے اسکول کھل گئے ۔دسویں اوربارہویں جماعت میں زیرتعلیم طلباء اورطالبات پچاس فیصد حاضری اورویکسی نیشن کی شرط کیساتھ اسکولوںمیں حاضر ہوئے ۔سیول لائنز کے وسط میں قائم گورنمنٹ گرلز ہائراسکنڈری اسکول کوٹھی باغ سری نگرمیں زیرتعلیم طالبات اسکول آنے پرکافی خوش دکھائی دے رہی تھیں ۔وردیوںمیں ملبوس طالبات ایک دوسرے سے مل کر خوشی کااظہار کررہی تھیں ۔مذکورہ اسکول میں زیرتعلیم کئی طالبات نے اسکول کھلنے پرخوشی کااظہار کرتے ہوئے نامہ نگاروں کوبتایاکہ ہم روایتی درس وتدریس کاعمل بحال ہونے پرکافی خوش ہیں ،کیونکہ ہمیں گزشتہ کئی ماہ سے آن لائن ایجوکیشن پراکتفاء کرنا پڑرہاتھا ،جو کسی بھی طورہمارے لئے تسلی بخش اورفائدہ مندنہیں ۔انہوںنے کہاکہ آن لائن طرز تعلیم کے تحت کلاسز دینے والے ہمارے اساتذہ کافی کوشش کرتے تھے کہ سوال یااسکا جواب ہماری سمجھ میں آئے لیکن بہت مشکل تھا کیونکہ جوسوال ہم اپنے استاد سے براہ راست یاآمنے سامنے کلاس روم میں بیٹھ کرپوچھ سکتے ہیں ،وہ آن لائن طرزکے کلاسز میں ممکن نہیں ۔بشرہ،ہمیرامنظور،اربینہ اوردیگر کئی طالبات نے کہاکہ ہمیں اسکول آنے میں کوئی خطرہ نہیں کیونکہ یہاں کورونا سے بچائو سے متعلق قواعد وضوابط اورایس ائوپیز پرسختی کیساتھ عمل کیاجاتاہے ۔انہوںنے کہاکہ آن لائن ایجوکیشن ہمارے لئے کسی بھی طوراطمینان بخش نہیں رہی ،اوراب ہم خوش ہیں کہ کلاس رومز میں بیٹھ کر اپنے ٹیچروں کالیکچر سنیں گے اورکوئی بات سمجھ نہ آئے توٹیچر سے بات بھی کرسکتے ہیں ۔طالبات نے کہاکہ ہم اپنی ہم جماعتی طالبات اوردوست طالبات سے ملکر کافی خوش ہیں ۔شبینہ تاج نامی ایک لیکچررنے نامہ نگاروں کوبتایاکہ ہمیں اسکول کھولنے کے سلسلے میں طالبات سے اچھا تعاون ملا،سبھی طالبات فزیکل کلاسزہونے پرکافی خوش نظرآئیں ۔انہوںنے بتایاکہ ہم نے پچاس فیصدحاضری کی شرط پرعمل کیا اورکلاس رومز میں طالبات کوسماجی دوری کے اصول کے تحت ایک دوسرے سے کئی کئی میٹر دوربٹھایاگیا۔گورنمنٹ گرلز ہائراسکنڈری اسکول کوٹھی باغ کے شعبہ انگریز ی کی لیکچررشبینہ تاج کامزیدکہناتھاکہ اسکول میں تعینات سبھی ملازمین اورطالبات نے پہلے روز ایس ائوپیز پرسختی کیساتھ عمل کیا۔انہوںنے کہاکہ دسویں اوربارہویں جماعت میں زیرتعلیم طالبات کے روایتی کلاس لئے گئے اورپانچ ماہ بعدہم نے اُنھیں کلاس رومز میں پڑھایا ہے ،جس پرہم سب بھی کافی خوش ہیں ۔ایک اورلیکچرر نے کہاکہ طلاب کیساتھ ساتھ اساتذہ کیلئے بھی آن لائن ایجوکیشن ایک تھکادینے والا طرز تعلیم ہے ۔اس دوران معلوم ہوا کہ شہر سری نگرکے دوسرے کئی علاقوںمیں بھی پانچ ماہ کے بعدہائی اورہائراسکنڈری سطح کے اسکول کھل گئے اورپہلے روز گرچہ طلباء وطالبات کی حاضری کم رہی لیکن کلاس لئے گئے ۔خیال رہے شہر سری نگرسمیت وادی کے کئی اضلاع میں سوموار کوکالج بھی کھل گئے تھے ۔غورطلب ہے کہ کالجوں کوبھی لگ بھگ پانچ ماہ قبل19اپریل کوجاری سرکاری آرڈرکے تحت بندکیاگیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں