سری نگر:۱۵، ستمبر//جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں کوویڈ19 کے یومیہ کیسوں کی مسلسل اضافے کے تناظرمیں ضلع ترقیاتی کمشنرسری نگر محمد اعجاز اسد نے بدھ کو خدشہ ظاہر کیا کہ ضلع وبائی امراض کی ممکنہ تیسری لہر میں’’ وائرس ہاٹ سپاٹ‘‘ بن کر ابھر سکتا ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سرینگر میں گذشتہ ہفتے روزانہ رپورٹ ہونے والے کوویڈ 19 کیسوں میں 63 فیصد اضافہ درج کیاگیا۔ اعداد و شمار کے مطابق 7ستمبر کو ضلع میں46 کیس رپورٹ ہوئے جو منگل کو بڑھ کر 75 ہو گئے۔حکام کیلئے سب سے زیادہ تشویش کاامریہ ہے کہ سری نگرشہرمیں کورونا کے یومیہ کیسوںمیں حالیہ ایک ہفتے کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ضلع ترقیاتی کمشنرسری نگر محمد اعجاز اسد نے ضلع میں کووڈ19کی صورتحال کے بارے میں بدھ کو نامہ نگاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یومیہ کیسوںمیں حالیہ اضافہ سری نگر ضلع کے مختلف علاقوں میں حالیہ مذہبی اجتماعات کی وجہ سے ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ مثبت معاملات میں حالیہ اضافہ خاص طور پر ان علاقوں میں رپورٹ کیا گیا ہے جہاں مذہبی اجتماعات منعقد کئے گئے تھے۔ ڈپٹی کمشنر سرینگر نے کہا کہ ایسے علاقوں جہاں مذہبی اجتماعات منعقد ہوئے، میں کورونا کے مثبت معاملات میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔محمد اعجازاسد نے کہا کہ سری نگر ضلع کے88 کوویڈ 19 کنٹینمنٹ زون میں سے22 کو صرف گزشتہ ہفتے اس دائرے یازون میں پھرشامل کیاگیا۔انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیرمیں روزانہ سامنے آنے والے کوروناکیسوںمیں سے یومیہ 55تا60فیصد مثبت معاملات سری نگرسے درج ہوتے ہیں ۔ ضلع ترقیاتی کمشنرسری نگر محمد اعجاز اسد نے کہاکہ میں یہ کہنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کروں گا کہ اگر ہم کووڈ19سے متعلق SOPsاورمناسب رویہ پر عمل نہیں کرتے ہیں تو سرینگر ممکنہ تیسری لہر کے ہاٹ سپاٹ کے طور پر ابھرے گا اور یہ سری نگر ضلع کیلئے برا نام ہوگا۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ماسک پہننے اور سماجی دوری سمیت کووڈ19 مناسب رویے پر سختی سے عمل کریں۔انہوںنے کہاکہ اس کے علاوہ لوگ ویکسی نیشن کرائیں تاکہ بیماری کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔
48