ڈیسک 57

پاکستان اور آئی او سی کو بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں

جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ، عالمی فورموں پر اجاگر کرنے سے کوئی بات نہیں بن سکتی

بھارت نہ صرف دنیا کا سب سے بڑی جمہوری ملک بلکہ مضبوط ، فعال اور متحرک / پون بودھے

سرینگر/15ستمبر/اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کیلئے پاکستان کے ساتھ ساتھ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بھارت نے کہا ہے کہ جموں کشمیر بھارت کا اندرون معاملہ ہے اور اس معاملے میںکسی کو بات کرنے کا کوئی حق نہیں بنتا ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق انسانی حقوق کونسل کے 48 ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جنیوا میں بھارت کے فرسٹ سکریٹری پون بودھے نے کہاکہ پاکستان عالمی سطح پر ایک ایسے ملک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے جوشدت پسندی کو فروغ دینے اور شدت پسندوں کو کی کھلی مدد ، تربیت ، مالی اعانت اور اسلحہ فراہم کرتا ہے۔کشمیر پر پاکستان اور او آئی سی کے تبصروں کا جواب دینے کے انہوں نے کہا کہ بھار ت کو پاکستان سے سبق لینے کی ضرورت نہیں ہے جو خود شدت پسندی کا مرکز اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی میںملوث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ عادت بن گئی ہے کہ وہ کونسل کے فراہم کردہ پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرے تاکہ بھارت کے خلاف جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کیا جا سکے۔بڈھے نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے اس کی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی پاکستان کی کوششوں سے واقف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بلکہ مضبوطی سے فعال اور متحرک ہے ، اسے پاکستان جیسی ناکام ریاست سے سبق کی ضرورت نہیں ہے جو کہ شدت پسندی کا مرکز اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔بھارتی سفارت کار نے کہا کہ پاکستان سکھوں ، ہندوؤں ، عیسائیوں اور احمدیوں سمیت اپنی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے کہ وہ ریاستی پالیسی کے معاملے کے طور پر اقوام متحدہ کے ممنوعہ شدت پسندوں کی کھلی مدد ، تربیت ، مالی معاونت اور اسلحہ فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کونسل میں مسئلہ کشمیر کو اٹھانے پر او آئی سی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس گروپ کے پاس ملک کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔بڈھے نے کہا کہ ہم ایک بار پھر او آئی سی کی طرف سے جموں و کشمیر کے مرکزی خطے کے حوالہ کو مسترد کرتے ہیں جو ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں