56

جموں وکشمیرمیںماہی گیری کوبطورایک صنعت کے فروغ دینے کاجامع منصوبہ

ماہی گیری یونٹ قائم کرنے کیلئے 5.22 کروڑ روپے واگزار

سرینگر:۱۱،ستمبر//جموں و کشمیر حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مچھلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی سے چلنے والا ’بائیو فلک سسٹم‘ متعارف کرایا ہے۔’بائیو فلوک سسٹم‘غذائی اجزاء کو ری سائیکل کرنے اور ان کو مچھلی کے کھانے میں تبدیل کرنے کی ایک نئی تکنیک ہے۔جے کے این ایس کے مطابق ایک میڈیا رپورٹ میں سرکاری دستاویزکاحوالہ دیتے ہوئے بتایاگیاکہ جموں و کشمیر میں اب تک 7 یونٹ قائم ہو چکے ہیں۔ حکومت کسانوں کو اس ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ترغیب دے رہی ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ماہی گیری کی وزارت نے گزشتہ مالی سال میں مچھلی کے یونٹس کے قیام کے لیے 5.22 کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔محکمہ ماہی گیری نے 1878 ٹراؤٹ یونٹ ، 37 کارپ یونٹ اور 7 بائیو فلوک یونٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کی تخمینہ لاگت 4.78 کروڑ روپے ہے۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر میں تقریبا ً15ہزار500 ماہی گیر ہیں۔نیوزرپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ محکمہ فشریز یاماہی گیری بہت کم قیمت پر بہتر مچھلی کی پیداوار کے لیے کسانوں کو اس ٹیکنالوجی کو اپنانے کی دعوت دے رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم آنے والے سالوں میں اس طرح کے مزید یونٹس لے کر آئیں گے۔ یہ ٹیکنالوجی پہلی بار کشمیر میں متعارف کرائی گئی ہے۔ بہت سے کسان ہچکچاتے ہیں۔ ہم کسانوں کو ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ترغیب اور حوصلہ افزائی کے لئے آگاہی سیشن منعقد کر رہے ہیں۔لوگوں بشمول کسانوں اورماہی گیری سے وابستہ افراد کونئے’نیلے انقلاب‘کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔سرکاری عہدیدارنے کہاکہ بائیو فلوک مچھلی کی کاشت کا ایک منافع بخش طریقہ ہے۔ یہ دنیا بھر میں بہت مشہور ہو چکا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی امونیا ، نائٹریٹ اور نائٹریٹ کے طور پر زہریلے مواد کو مچھلی کے کھانے میں تبدیل کرنے میں مدد دیتی ہے۔اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ، مچھلی کے کاشتکار فائدہ مند بیکٹیریل کالونیوں کو اجازت دے کر اور پیداوار کے دوران گندے پانی کو استعمال کرسکتے ہیں اور ثقافت کے پانی میں پھیلا سکتے ہیں۔جموں وکشمیر ہر سال تقریبا21لاکھ میٹرک ٹن مچھلی پیدا کرتا ہے۔ ان میں 650میٹرک ٹن ٹراؤٹ شامل ہے۔ انہوںنے بتایاکہ پلس 13.25 ملین ٹراؤٹ بیج اور 62.50 ملین کارپ/دیگر بیج بھی ہر سال پیدا ہوتے ہیں۔ جموں و کشمیر ملک میں ٹراؤٹ کا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے اور ملک کی ٹراؤٹ پیداوار کا تقریبا 71 فیصد ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں