حکومت سرحدی علاقوں کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے/ امیت شاہ 149

ترقیاتی کاموں کووقت پرمکمل کیاجائے بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری

لاپرواہی بے ضابطگیاں ناقابل برداشت سختی کے ساتھ کارروائی عمل میںلائی جائے/وزیرداخلہ

سرینگر//سرکاری اداروں میں افسروں کے رویہ اور غیرسنجیدگی کو ناقابل برداشت اور قوائدوضوابط کے منافی قرار دیتے ہوئے وزیرداخلہ نے جموں کشمیر انتظامیہ کوہدایت کی کہ سرکاری اداروں میں شافیت لانے عوامی مسائل کاازالہ کرنے اور ترقیاتی منصوبوں کووقت پر مکمل کرنے کے کیلئے سختی کے ساتھ اقدامات اٹھائے جانے چاہئے جس کسی ادارے کاذمہ دار غیر سنجیدگی یالاپرواہ کامرتکب قرارپائے ا سکے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے ۔اے پی آ ئی کے مطابق نوستمبر کونئی دہلی میں وزیرداخلہ کی سربراہی میں میٹنگ کے دوران جہاں جموںو کشمیرکی تعمیروترقی حفاظتی صورتحال اور دوسرے معاملات پرتبادلہ خیال کیاگیاوہی وزیرداخلہ نے مرکزی زیر انتظام علاقے جموں وکشمیرمیںقائم سرکاری اداروں کے کئی افسروںکی غیرسنجیدگی لاپرواہی پربر ہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی وزارت داخلہ نے پہلے ہی ہدایت کی کہ سرکاری دفتروں میں جوابدیہی کویقینی بنائی جائے اور ایسے افسروں کے خلاف کارروائی عمل میںلائی جائے جومن مانی جاری رکھتے ہوئے کام کاج کومتاثرکرتے ہے اوروقت پرنہ توتعمیراتی پروجیکٹ مکمل ہورہے ہے اورنہ عوام کوبہترسہولیات فراہم کئے جارہے ہے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ مرکزی زیرانتظام علاقے کے لئے بجٹ کی پوری رقم ریلیز کردی گئی ہے اور اگر ا سکے باوجودتعمیراتی فقدان پایاجارہاہے ا ور لوگوں کوبہترسہولیا ت بہم نہیں پہنچ رہی ہے توسرکار کواسکاجائزہ لیناچاہئے کہ کن وجوہات کی بناء پرتعمیراتی پروجیکٹوں کووقت پر مکمل نہیں کیاجارہاہے اور لوگوں کومشکلات سے کیوں گزرنا پڑرہاہے ۔وزیرداخلہ امیت شاہ نے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کوہدایت کی کہ ایسے افسروں کے خلا ف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جوتکمیل نہیں کرپارہے ہے او رمرکزی حکومت اور جموں وکشمیرانتظامیہ کی جانب سے شروع کی گئی اسکیموں کوبروے کار لانے میں لیت ولعل کامظاہراہ کررہے ہے ۔مرکزی وزارت داخلہ نے ہدایت کی کہ تمام تعمیراتی پروجیکٹ نہ صرف وقت پرمکمل ہونے چاہئے بلکہ بیک ٹو ولیج میرااقصبہ میرافخرپبلک ریچ اورپروگرموں بلاک دیوس پروگراموں کے دوران لوگوں کے ساتھ کئے گئے ان تمام وعدوں کوجلدازجلدپوراکیاجاناچاہئے جوان میٹنگوں کے دوران ان سے کئے گئے ہے ۔وزیرداخلہ نے بنیادی سہولیات کی دستیابی کے سلسلے میں عوامی شکایت کوناقابل برداشت قراردیتے ہوئے کہا کہ بجلی، پانی، طبعی سہولا ت، سڑکیں فراہم کرنا سرکارکی ذمہ داری ہے او راس سلسلے میں کوئی بھی بہانہ قبول نہیں کیاجائیگا ایسے ادروں کواپنی کارروائیوں میں سدہارلاناہوگا اورحکومت کی جانب سے جو حدمقررکی گئی اس وقت تک تمام علاقوں میںبنیادی کوسہولیات بہم پہنچائی جانی چاہئے ۔وزیرداخلہ نے بدعنوانیوں بے ضابطگیوں میں ملوث ملازمین کے خلاف بھی سختی کے ساتھ کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ کرائم برانچ سی بی آئی اور دوسرے تحقیقاتی ادار وںکے پاس جتنے بھی کیس ہے ان کی تحقیقات ایک مقرررہ وقت کے اندر اندرحل ہونے چاہئے تاکہ جوبھی ملوث ہوگا اسکے خلاف کارروائی کی جاسکے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ لوگوں کوبہترسہولیات فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے جس کے لئے تمام اداروں کومتحرک ہوناہوگا تاکہ عوام کومزید مشکلات کاسامناناکرنا پڑیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں