کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے میں پہاڑوں کا کلیدی رول ،نوجوانوں کیلئے روز گار کے مزید دروازے کھولیں گے 52

کشمیر کے حالات بالکل پرامن ہیں: فاروق خان

جموں// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے کہا کہ وادی کشمیر کے حالات بالکل پرامن ہیں اور بڑی تعداد میں سیاح وہاں کا رخ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کی با عزت واپسی کے لئے راہ ہموار کی جا رہی ہے اور کسی بھی کشمیری پنڈت کو زبردستی کشمیر منتقل نہیں کیا جائے گا۔فاروق خان نے یہ باتیں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا: ‘حال ہی میں ایک دن میں پانچ ہزار لوگ، جس میں زیادہ تعداد سیاحوں کی تھی، فضائی راستے سے کشمیر آئے۔ یہ ایک ریکارڈ ہے۔ کشمیر کے حالات بالکل پرامن ہیںان کا مزید کہنا تھا: ‘پچھلے پانچ دنوں کے دوران کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ معمولی واقعات سے کچھ نہیں ہوتا ہے۔ نہ ہی لوگوں پر ان کا کوئی فرق پڑتا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘کشمیری پنڈتوں کی با عزت واپسی کے لئے بھارت سرکار خاص طور پر وزیر اعظم صاحب بہت زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔ کل جو اعلان ہمارے لیفٹیننٹ گورنر صاحب نے کیا ہے وہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔انہوں نے کہا: ‘اس کا مقصد یہ ہے کہ اگر کسی نے پنڈتوں کی پراپرٹی پر ناجائز قبضہ کیا ہے تو اسے وہ پراپرٹی واپس ملے۔ ان کی واپسی کے لئے راہ ہموار کرنی ہوگی۔ اس میں ہم سب کی کوشش یہ ہے کہ پنڈت بھائی بہن باعزت طریقے سے واپس جائیں اور وہاں وہی مقام حاصل کریں جو انہیں پہلے حاصل تھا۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘وادی ہر مذہب کے ماننے والوں کا گلدستہ ہے۔ اس کو پاکستانی سازشوں سے ڈسٹرب کیا گیا تھا۔ اس گلدستے کو واپس جوڑنے کی ایک کوشش ہے۔ کسی کو زبردستی یہاں سے اٹھا کر کشمیر منتقل نہیں کیا جائے گا۔فاروق خان نے پاکستان کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘جہاں تک پاکستان کی حرکتوں کا تعلق ہے اس پر کسی کو کوئی حیرانگی نہیں ہے۔ اس کو دنیا بھر میں دہشت گردی کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ان سے یہ توقع کرنا کہ وہ کوئی شرافت والی حرکت کریں گے ہماری غلطی ہوگی۔انہوں نے کہا: ‘اسامہ بن لادن پاکستان میں ایک فوجی چھاونی کے پاس مارا گیا تھا۔ وہ کئی سال سے بڑے آرام سے وہاں بیٹھا تھا۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان ہمیشہ سے دہشت گردی کا گڑھ رہا ہے۔ آئندہ بھی اس نے اپنے حرکتوں سے باز نہیں آنا ہے۔ ایک وقت آئے گا جب بین الاقوامی برادری کو پاکستان کو لے کر کڑے فیصلے لینے پڑیں گے۔
یو این آئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں